Mutaliya-e-Quran - Al-A'raaf : 8
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَا تُزِغْ : نہ پھیر قُلُوْبَنَا : ہمارے دل بَعْدَ : بعد اِذْ : جب ھَدَيْتَنَا : تونے ہمیں ہدایت دی وَھَبْ : اور عنایت فرما لَنَا : ہمیں مِنْ : سے لَّدُنْكَ : اپنے پاس رَحْمَةً : رحمت اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو الْوَھَّابُ : سب سے بڑا دینے والا
وہ اللہ سے دعا کرتے رہتے ہیں کہ: "پروردگار! جب تو ہمیں سیدھے رستہ پر لگا چکا ہے، تو پھر کہیں ہمارے دلوں کو کجی میں مبتلا نہ کر دیجیو ہمیں اپنے خزانہ فیض سے رحمت عطا کر کہ تو ہی فیاض حقیقی ہے
[رَبَّـنَا : (اور وہ لوگ کہتے ہیں) اے ہمارے ربّ ] [لاَ تُزِغْ : تو ٹیڑھا مت کر ] [قُلُوْبَنَا : ہمارے دلوں کو ] [بَعْدَ اِذْ : اس کے بعد کہ جب ] [ہَدَیْتَنَا : تو نے ہدایت دی ہم کو ] [وَ : اور ] [ہَبْ : تو عطا کر ] [لَـنَا : ہم کو ] [مِنْ لَّدُنْکَ : اپنے خزانے سے ] [رَحْمَۃً : رحمت ] [اِنَّکَ : بیشک تو ] [اَنْتَ الْوَہَّابُ : ہی بےانتہا عطا کرنے والا ہے ] ل د ن لَدُنَ (ک) لَدَانَۃً : نرم ہونا۔ لَدُنْ (یہ ظرفِ زمان اور ظرفِ مکان ہے) : (1) کسی کام کی ابتداء کا وقت۔ (2) کسی کے خزانے میں ‘ کسی کے پاس۔ آیت زیر مطالعہ۔ و ھـ ب وَھَبَ (ف) وَھْبًا اور ھِبَۃً : کسی استحقاق یا معاوضہ کے بغیر دینا ‘ بخش دینا ‘ عطا کرنا۔ { وَوَھَبْنَا لَـہٗ اِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَط } (الانعام :84) ” اور ہم نے عطا کیا ان کو اسحٰق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) ۔ “ ھَبْ (فعل امر) : تو عطا کر۔ آیت زیر مطالعہ۔ وَھَّابٌ (فَعَّالٌ کے وزن پر مبالغہ) : بہت زیادہ اور بار بار عطا کرنے والا۔ آیت زیر مطالعہ۔ ترکیب : ” رَبَّـنَا “ گزشتہ آیت میں ” یَقُوْلُوْنَ “ پر عطف ہے۔ اس لیے اس سے پہلے ” وَیَقُوْلُوْنَ “ محذوف مانا جائے گا جس کی ضمیر فاعلی ” ھُمْ ‘ اَلرّٰسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ “ کے لیے ہے۔ ” اَلْوَھَّابُ “ سے پہلے ” اَنْتَ “ ضمیر فاصل ہے۔ ” لِیَوْمٍ “ نکرہ مخصوصہ ہے۔
Top