Bayan-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 111
لَنْ یَّضُرُّوْكُمْ اِلَّاۤ اَذًى١ؕ وَ اِنْ یُّقَاتِلُوْكُمْ یُوَلُّوْكُمُ الْاَدْبَارَ١۫ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ
لَنْ : ہرگز يَّضُرُّوْكُمْ : نہ بگاڑ سکیں گے تمہارا اِلَّآ : سوائے اَذًى : ستانا وَاِنْ : اور اگر يُّقَاتِلُوْكُمْ : وہ تم سے لڑیں گے يُوَلُّوْكُمُ : وہ تمہیں پیٹھ دکھائیں گے الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ : پھر لَا يُنْصَرُوْنَ : ان کی مدد نہ ہوگی
وہ تم کو ہرگز کوئی ضررنہ پہنچاسکیں گے مگر ذرا خفیف سی اذیت (ف 2) اور اگر وہ تم سے مقاتلہ کریں تو تم کو پیٹھ دیکھا کر بھاگ جائیں گے پھر کسی طرف سے ان کی حمایت بھی نہ کی جاوے گی۔ (ف 3) (111)
2۔ یعنی زبانی برا بھلا کہہ کر دل دکھانا 3۔ یہ ایک پیشن گوئی ہے جو اسی طرح واقع ہوئی چناچہ اہل کتاب زمانہ نبوت میں کسی موقعہ میں بھی صحابہ پر جو کہ بقرینہ مقام اس مضمون کے مخاطب ہیں غالب نہ آئے خصوص یہود جن کے قبائح خصوصیت سے اس جگہ مذکور ہیں۔
Top