Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 111
لَنْ یَّضُرُّوْكُمْ اِلَّاۤ اَذًى١ؕ وَ اِنْ یُّقَاتِلُوْكُمْ یُوَلُّوْكُمُ الْاَدْبَارَ١۫ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ
لَنْ : ہرگز يَّضُرُّوْكُمْ : نہ بگاڑ سکیں گے تمہارا اِلَّآ : سوائے اَذًى : ستانا وَاِنْ : اور اگر يُّقَاتِلُوْكُمْ : وہ تم سے لڑیں گے يُوَلُّوْكُمُ : وہ تمہیں پیٹھ دکھائیں گے الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ : پھر لَا يُنْصَرُوْنَ : ان کی مدد نہ ہوگی
وہ کچھ نہ بگاڑ سکیں گے تمہارا مگر ستانا زبان سے اور اگر تم سے لڑیں گے تو پیٹھ دیں گے166 پھر ان کی مدد نہ ہوگی
166 یہ ماقبل کا تتمہ ہے۔ مسلمان مجاہدین کو اللہ تعالیٰ نے اطمینان دلا دیا کہ اہل کتاب تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے۔ اول تو وہ تمہارے مقابلہ میں آئیں گے ہی نہیں اور اگر کبھی جرات کر کے مقابلہ میں آبھی گئے تو شکست کھا کر پیٹھ پھیرتے ہوئے بھاگ نکلیں گے اور مقابلہ میں نہیں ٹھہر سکیں گے۔ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ مغلوب اور شکست خوردہ ہونے کے بعد پھر انہیں کبھی نصرت و غلبہ اور شوکت وقوت حاصل نہیں ہوگی۔ ای انھم بعد صیرورتھم منھرمین لا یحصل لھم شوکۃ ولا قوۃ البتۃ (کبیر ص 41 ج 3) یا مطلب یہ ہے کہ جن مشرکین عرب کی مدد پر ان کو اعتماد ہے شکست کی صورت میں کوئی ان کی مدد نہیں کرے گا۔ اور نہ ہی منافقین ان کی مدد کو پہنچیں گے۔ یہ پیش گوئی حرف بحرف صحیح نکلی اہل کتاب نے ہر معرکہ میں شکست کھائی۔ اور ہر میدان میں بھاگ کھڑے ہوئے۔ وکل ھذہ الاخبار وقعت کما اخبر اللہ عنھا فان الیھود ولم یقاتلوا الا انھزموا او ما اقدموا علی محاربۃ وطلب ریاسۃ الا خذلوا الخ (کبیر) ۔
Top