Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 58
ذٰلِكَ نَتْلُوْهُ عَلَیْكَ مِنَ الْاٰیٰتِ وَ الذِّكْرِ الْحَكِیْمِ
ذٰلِكَ : یہ نَتْلُوْهُ : ہم پڑھتے ہیں عَلَيْكَ : آپ پر مِنَ : سے الْاٰيٰتِ : آیتیں وَالذِّكْرِ : اور نصیحت الْحَكِيْمِ : حکمت والی
یہ آیات اور ذکر حکیم ہم آپ کو پڑھ کر سناتے ہیں۔
(1) ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے روایت کیا ہے کہ نجران کے دوراہب رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے ان میں سے ایک نے کہا عیسیٰ (علیہ السلام) کا باپ کون ہے ؟ رسول اللہ ﷺ جلدی نہیں فرماتے تھے یہاں تک کہ ان کا رب ان کو حکم نہیں فرماتا تھا تو آپ پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ذلک نتلوہ علیک من الایت والذکر الحکیم “ سے لے کر ” من الممترین “ تک۔ (2) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” والذکر الحکیم “ سے قرآن مراد ہے۔ (3) ابن ابی حاتم نے حضرت علی ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا عنقریب فتنہ ہوگا میں نے عرض کیا اس سے نکلنے کا طریقہ کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا اللہ کی کتاب اور وہ ذکر حکیم ہے اور صراط مستقیم ہے۔
Top