Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 58
ذٰلِكَ نَتْلُوْهُ عَلَیْكَ مِنَ الْاٰیٰتِ وَ الذِّكْرِ الْحَكِیْمِ
ذٰلِكَ : یہ نَتْلُوْهُ : ہم پڑھتے ہیں عَلَيْكَ : آپ پر مِنَ : سے الْاٰيٰتِ : آیتیں وَالذِّكْرِ : اور نصیحت الْحَكِيْمِ : حکمت والی
(اے محمدﷺ) یہ ہم تم کو (خدا کی) آیتیں اور حکمت بھری نصیحتیں پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں
ذٰلِكَ نَتْلُوْهُ عَلَيْكَ مِنَ الْاٰيٰتِ : یعنی یہ عیسیٰ مریم اور حواریوں کے واقعات جو ہم تم کو پڑھ کر سنا رہے ہیں ان معجزات میں سے ہیں جو رسول اللہ کی نبوت پر دلالت کرتے ہیں کیونکہ رسول اللہ ان واقعات سے واقف نہ تھے اس کے باوجود اس طور پر بیان فرمایا : جیسے بنی اسرائیل کے علماء جانتے تھے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ اطلاع آپ کو اللہ کی طرف سے دی گئی اور آپ ﷺ ضرور خدا کے رسول تھے یا معجزات سے قرآن کی آیات مراد ہیں۔ وَالذِّكْرِ الْحَكِيْمِ : اور پر حکمت قرآن سے ہیں۔ مقاتل نے حکیم کا ترجمہ کیا ہے محکم جو باطل (کی آمیزش) سے محفوظ ہے۔ بعض کے نزدیک الذکر الحکیم سے لوح محفوظ مراد ہے۔ لوح محفوظ سفید موتی کی اتنی لمبی تختی ہے جیسے زمین سے آسمان تک درمیانی خلاء۔ یہ عرش سے آویزاں ہے۔
Top