Dure-Mansoor - Al-Maaida : 24
قَالُوْا یٰمُوْسٰۤى اِنَّا لَنْ نَّدْخُلَهَاۤ اَبَدًا مَّا دَامُوْا فِیْهَا فَاذْهَبْ اَنْتَ وَ رَبُّكَ فَقَاتِلَاۤ اِنَّا هٰهُنَا قٰعِدُوْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا يٰمُوْسٰٓى : اے موسیٰ اِنَّا : بیشک ہم لَنْ نَّدْخُلَهَآ : ہرگز وہاں داخل نہ ہوں گے اَبَدًا : کبھی بھی مَّا دَامُوْا : جب تک وہ ہیں فِيْهَا : اس میں فَاذْهَبْ : سو تو جا اَنْتَ : تو وَرَبُّكَ : اور تیرا رب فَقَاتِلَآ : تم دونوں لڑو اِنَّا : ہم ھٰهُنَا : یہیں قٰعِدُوْنَ : بیٹھے ہیں
وہ کہنے لگے کہ اے موسیٰ ہم ہرگز کبھی بھی اس میں داخل نہ ہوں گے جب تک کہ وہ لوگ اس میں موجود ہیں لہٰذا تو اور تیرا رب دونوں جائیں پھر دونوں جنگ کرلیں بیشک ہم تو یہیں بیٹھے ہیں۔
(1) امام احمد النسائی اور ابن حبان نے انس ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب بدر کی طرف چلے تو مسلمانوں سے مشورہ فرمایا اس میں عمر ؓ نے اشارہ کیا پھر ان سے مشورہ طلب کیا تو انصار سے کہا اے انصار کی جماعت کہ رسول اللہ ﷺ خاص کر تمہارا ارادہ رکھتے ہیں (کہ تمہاری کیا رائے ہے) اس پر انصار نے کہا کہ ہم ایسا نہیں کریں گے جیسا بنی اسرائیل نے موسیٰ سے کہا تھا لفظ آیت فاذھب انت وربک فقاتلا انا ھھنا قعدون اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے اگر ان کے جگر کے ٹکڑوں کو برک الغماد تک لے جائیں ہم آپ کی اتباع کریں گے۔ (2) امام احمد اور ابن مردویہ نے عتبہ بن عبد السلمی سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ تم جہاد نہیں کرو گے ؟ سب نے کہا کیوں نہیں اور ہم ایسا نہیں کریں گے جیسے کہ بنو اسرائیل نے موسیٰ کو کہا تھا لفظ آیت فاذھب انت وربک فقاتلا انا ھھنا قعدون لیکن آپ اور آپ کا رب جا کر لڑنے لگیں ہم آپ کے ساتھ لڑنے والے ہوں گے۔ موسیٰ (علیہ السلام) سے بےوفائی کا ذکر (3) امام احمد نے طارق بن شہاب سے روایت کیا اور انہوں نے مقدار ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے بدر کے دن رسول اللہ ﷺ سے فرمایا یا رسول اللہ ! ہم ایسا نہیں کریں گے جیسے بنو اسرائیل نے موسیٰ سے کہا تھا لفظ آیت فاذھب انت وربک فقاتلا انا ھھنا قعدون لیکن آپ اور آپ کا رب جا کر لڑے لیکن ہم آپ کے ساتھ لڑنے والے ہوں گے۔ اگر میں اس کے مقام پر ہوتا۔ (4) امام بخاری، الحاکم، ابو نعیم اور بیہقی نے دلائل میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ مقداد بن اسود کو اپنے مقام کہ کاش ہم دوسرے مقام محبوب ہوتا۔ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اس حال میں کہ آپ مشرکین کے خلاف بلا رہے تھے۔ تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم یا رسول اللہ ! ہم ایسا نہیں کہیں گے جیسے بنو اسرائیل نے موسیٰ سے کہا تھا لفظ آیت فاذھب انت وربک فقاتلا انا ھھنا قعدون لیکن ہم لڑیں گے آپ کی دائیں طرف سے آپ کی بائیں طرف سے، آپ کے آگے سے، آپ کے پیچھے سے، میں نے رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کو دیکھا تو اس بات سے چمک اٹھا اور آپ اس بات سے خوش ہو رہے تھے۔ (5) امام ابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ بات ذکر کی گئی کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ سے فرمایا حدیبیہ کے دن جب مشرکین نے ہدی کے جانوروں کو روک دیا تھا اور ان کے بعد ان کو عمرہ کی ادائیگی کے درمیان حائل ہوگئے تھے کہ میں اپنی ہدی کو لے جاؤں گا۔ اور اس کو بیت اللہ کے پاس ذبح کروں گا۔ مقداد بن اسود ؓ نے فرمایا اللہ کی قسم ہم بنی اسرائیل کی جماعت کی طرح نہیں ہوں گے جب انہوں نے اپنے نبیوں سے کہا تھا کہ لفظ آیت فاذھب انت وربک فقاتلا انا ھھنا قعدون
Top