Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 21
وَ فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ١ؕ اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ
وَفِيْٓ : اور میں اَنْفُسِكُمْ ۭ : تمہاری ذات اَفَلَا : تو کیا نہیں تُبْصِرُوْنَ : تم دیکھتے
اور تمہاری جانوں میں، کیا تم نہیں دیکھتے
2:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن الشیخ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وفی انفسکم افلا تبصرون '' (اور خود تمہاری ذات میں بھی پھر کیا تم کو دکھائی نہیں دیتا) یعنی جس کسی نے اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں غور وفکر کیا تو وہ جان لے گا کہ اس کے جوڑ نرم کردیئے گئے ہیں عبادت کے لئے۔ 3:۔ الفریابی و سعید بن منصور وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) والبیہقی (رح) نے شعب الایمان میں ابن الزبیر ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وفی انفسکم افلا تبصرون '' سے مراد ہے کہ تم کو پاخانہ اور پیشاب کا راستہ نظر نہیں آتا۔ 4:۔ الخرائطی نے مساوی الاخلاق علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وفی انفسکم افلا تبصرون '' سے مراد ہے کیا تم کو پاخانہ اور پیشاب کا راستہ نظر نہیں آتا۔ 5:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے (آیت ) '' وفی انفسکم افلا تبصرون '' کے بارے میں روایت کیا کہ کیا تم کو وہ راستہ نظر نہیں آتا جس میں تمہارا کھانا داخل ہوتا ہے اور جس سے خارج ہوتا ہے (واللہ اعلم )
Top