بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Fi-Zilal-al-Quran - Ash-Shu'araa : 1
طٰسٓمّٓ
طٰسٓمّٓ : طا۔ سین۔ میم
” ط ۔ س ۔ م
طسم ……المبین (2) حروف تہجی سے یہ بتانا مقصود ہے کہ یہ کتاب مبین اور یہ سورت انہی حروف سے بنائی گئی ہے اور جو لوگ تکذیب پر اصرار کرتے ہیں یہ حروف ان کے علم میں ہیں اور ان سے مرکب کلمات وہ بولتے ہیں لیکن وہ ایسی کتاب مبین پیش نہیں کرسکتے۔ اس کتاب کے بارے میں اس سورت میں بہت سی باتوں پر بحث کی گئی ہے۔ مقدمے میں بھی اور آخری نتائج میں بھی۔ اور یہ اندازان تمام سورتوں کا ہوتا ہے جن کے آغاز میں حروف مقطعات لائے گئے ہوتے ہیں۔ اس تنبیہ کے بعد حضور کو براہ راست مخاطب کیا جاتا ہے کیونکہ حضور مشرزکین کے مقابلے میں ایک انتھک جدوجہد کر رہے تھے اور ان کی مسسل تکذیب سے آپ کو دکھ پہنچ رہا تھا۔ تو حضور اکرم ﷺ کو یہاں تسلی دی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ آپ اس کام کے لئے زیادہ پریشان نہ ہوں۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹھیک ہے کہ آپ بہت کچھ برداشت کر رہے ہیں اور یہ بھی ٹھیک ہے کہ اگر ہم چاہیں تو چشم زون میں ان کی گردنیں جھکادیں لیکن اللہ کی ایک اسکیم ہے۔ ذرا انتظار کریں۔
Top