بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 1
طٰسٓمّٓ
طٰسٓمّٓ : طا۔ سین۔ میم
طٰسٓمٓ
طسم۔ بغوی نے بروایت عکرمہ بیان کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا طسم کی تفسیر سے علماء عاجز ہیں۔ علی بن طلحہ والبی کی روایت ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا یہ قسم ہے اور اللہ کے اسماء میں سے ایک اسم ہے (یعنی اللہ نے اس نام کی قسم کھائی ہے) قتادہ نے کہا قرآن کے ناموں میں سے ایک نام طسم ہے۔ مجاہد نے کہا ایک عورت کا نام ہے محمد بن کعب قرظی نے کہا اللہ نے قسم کھائی اپنے ملول (یعنی قدرت کی) اور سنا (یعنی نور کی) اور مجد (یعنی بزرگی) کی (قرظی کی مراد یہ ہے کہ ط سے طول کی طرف اور س سے سنا کی طرف اور میم سے مجد کی طرف اشارہ ہے) حق بات یہ ہے کہ (دوسرے مقطعات کی طرح۔ مترجم) ۔ اللہ اور اس کے رسول کے درمیان ایک راز ہے۔
Top