Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mualim-ul-Irfan - Ash-Shu'araa : 1
طٰسٓمّٓ
طٰسٓمّٓ
: طا۔ سین۔ میم
طسم
ربط آیات اس سورة کا نام سورة الشعراء ہے اس کے آخری حصے میں اللہ تعالیٰ نے شعر و شاعری اور شاعروں کے متعلق ارشاد فرمایا ہے ۔ اسی مناسبت سے سورة کا یہ نام لکھا گیا ہے۔ البتہ امام مالک (رح) کے قول کے مطابق اس سورة کا ایک نام سورة الجاثیۃ بھی ہے کیونکہ یہ نصیحت کی جہت سی باتوں کو جمع کرنے والی سورة ہے۔ یہ سورة مکی زندگی میں نازل ہوئی بعض کے مطابق اس سورة کا نزول سورة واقعہ کے بعد ہوا یعنی ہجرت سے دو یا تین سال قبل ۔ اس کی چھوٹی چھوٹی 722 آیات اور گیارہ رکوع ہیں ۔ یہ سورة 7221 الفاظ اور 2455 حروف پر مشتمل ہے۔ مضامین سورة اس سورة میں مختلف مضامین بیان ہوئے ہیں ۔ ابتداء میں قرآن کریم کی حقانیت و صداقت اور اس کے فضائل کا ذکر ہے۔ اصول دین کے سلسلہ میں انبیاء (علیہم السلام) کی تبلیغ کا ذکر ہے۔ حضرت نوح ، ابراہیم ، موسیٰ (علیہ السلام) ، ہارون (علیہ السلام) ، ہود (علیہ السلام) ، صالح (علیہ السلام) ، شعب (علیہ السلام) اور آخر میں حضور خاتم النبین ﷺ کے متعلق بیان کیا گیا ہے کہ وہ کس طرح اللہ کا پیغام اپنی اپنی امت تک پہنچاتے رہے۔ حضور ﷺ کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تذکرہ ہے۔ معاندین اور مکذبین توحید و رسالت کے شکوک و شبہات کو رفع کیا گیا ہے اور ان کو سخت وعید سنائی گئی ہے۔ اخلاقی تعلیمات ہیں ۔ توحید کے عقلی اور نقلی دلائل ہیں ۔ بعث بعد الموت کا ذکر ہے اور اس ضمن میں لوگوں پر پڑے ہوئے حجابات کا ذکر ہے جن کو اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حروف مقطعات اس سورة مبارکہ کی ابتداء حروف مقطعات طسہ سے ہوئی ہے جو کہ قرآن پاک کے اسماء میں ایک اسم ہے۔ بعض کے نزدیک یہ سورة کے ناموں میں سے ایک نام بھی ہے۔ ان حروف سے اللہ تعالیٰ کی کیا مراد ہے ، یہ تو وہی بہتر جانتا ہے ، تا ہم تقریب فہم کے لیے بعض مفسرین نے ان حروف کے معافی سمجھانے کی کوشش کی ہے چناچہ مفسرین فرماتے ہیں کہ طسم میں سے حرف ط کا اشارہ اللہ تعالیٰ کے اسم پاک طاہر کی طرف ہے۔ س سے مراد اسم پاک ستار یا رم ہے اور م کا اشارہ اسم پاک مجید محیط کی طرف ہے۔ بعض دوسرے مفسرین فرماتے ہیں ہ ط سے مراد طول یعنی طاقت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ذی الطول بھی ہے کہ وہ طاقت کا مالک ہے ۔ پھر فرماتے ہیں کہ س سے مراد تقدیس ہے کہ خدا تعالیٰ کا ایک اسم پاک قدوس بھی ہے۔ اس طرح م سے مراد من الرحمن ہے کہ یہ سارا خدا تعالیٰ کی صفت رحمان کی رحمت کا نتیجہ ہے۔ بعض فرماتے ہیں کہ ط کا اشارہ طوبی کی طرف ہے جو ایک درخت کا نام ہے۔ س سے مرادسدرۃ المنتیٰ ہے اور م کا اشارہ محمد ﷺ کی طرف ہے ۔ ان تیوں اسماء کا تعلق واقعہ معراج سے ہے۔ سدرۃ المنتہیٰ کا تذکرہ تو سورة النجم میں بھی موجود ہ۔ صاحب 1 ؎ تفسیر کبیر امام رازی (رح) نے بعض بزرگوں کے حوالے سے ان حروف کی تشریح اس طرح بیان کی ہے کہ ط کا اشارہ قلوب عارفین میں 1 ؎۔ تفسیر کبیر ص 81 ج 42 ( فیاض) پیدا ہونے والے طرب یعنی خوشی کی طرف ہے۔ س سے مراد سیرالی اللہ یعنی خدا تعالیٰ کے راستے پر چلنے والے لوگ ہیں اور م سے مراد مناجات المر د ہے کہ ادنیٰ درجے کے لوگ بھی اللہ تعالیٰ کے سامنے عجز و نیاز مندی کا اظہار کرتے ہیں اور اس کے سامنے مناجات اور دعائیں کرتے ہیں۔ بعض فرماتے ہیں کہ ط کا ارشاد طائران وحدت یعنی خدا تعالیٰ کی توحید کی طرف تیزی سے چلنے والے لوگوں کی طرف ہے۔ س سے مراد سیر الی اللہ یعنی خدا کی طرف چلنے والے عام لوگ ہیں اور م سے وہ لوگ مراد ہیں جو راہ حق کی طرف پیدل یعنی آہستہ آہستہ چلتے ہیں ۔ امام شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اپنی حکمت 1 ؎ کے مطابق بیان کرتے ہیں کہ طسم اجمالی ہے اور اس کی تفصیل آگے سورة میں بیان ہوگی۔ ان حروف میں انبیاء (علیہم السلام) کی منازل کی طرف اشارہ ہے کہ وہ عالم بالا کی طرف کس طرح حرکت کرتے تھے جس کے نتیجے میں خدا تعالیٰ کا فیضان اس مادی جہان میں سرایت کرتا ہے اور پھر آفاق میں پھیل جاتا ہے۔ آپ یہ بھی فرماتے ہیں کہ طسم خدا تعالیٰ کی ذات مقدس ہے جیسا کہ تقدس کا حق ہے اور اس کا فیضان اس عالم تخلیط میں سرایت کرتا ہے۔ جو کہ پاک سریان ہوتا ہے ، گویا کہ یہ اشارہ ہے خدا تعالیٰ کے ان اسمائے پاک کے فیضان اور ان کے احکام کی طرف جو اس عالم متدنس میں قدسی طریقے پر سرایت کرتے ہیں ۔ بہر حال زیادہ آسان بات وہی ہے جو امام 2 ؎ جلال الدین سیوطی (رح) نے فرمائی ہے کہ ان حروف کے متعق زیادہ کریدنہ کی جائے بلکہ ان کے بارے میں یہی عقیدہ رکھا جائے اعلم بمرادہ بذلک کہ اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ ان سے کیا مراد ہے ، تا ہم اللہ کی جو بھی مراد اور منشاء ہے ۔ اصنا وصدقنا ہمارا اس پر ایمان ہے اور ہم اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔ زیادہ سلامتی والی یہی بات ہے۔ 1 ؎۔ فوز الکبیر ص 801 ۔ 2 ؎۔ تفسیر جلالین ص 4 ( فیاض) کتاب مبین حروف مقطعات کے بعد فرمایا تلک ایت الکتب المبین یہ کھول کر بیان کرنے والی کتاب کی آیتیں ہیں جو آپ کو پڑھ کر سنائی جا رہی ہیں یہ آیات ایسے عمدہ طریقے پر احکام کو بیان کرتی ہیں کہ حق و باطل کو الگ الگ کردیتی ہیں اور کوئی تشنگی باقی نہیں رہنے دیتیں ۔ بعض مقامات پر یہ آیات اپنی تفسیر خود آپ ہیں کہ اگر کسی مقام پر اجمال ہے تو دوسرے مقام پر اس کی تفصیل ہے یا ، پھر اللہ تعالیٰ ان آیات کی تفسیر اپنے پیغمبر کی زبان سے کروادیتا ہے اصول تو کتاب الٰہی بیان کرتی ہے اور اس کی جزیات اللہ کا نبی اپنے قول اور عمل سے کر کے دکھا دیتا ہے ۔ غرضیکہ فرمایا یہ واضح طور پر بیان کرنے والی کتاب کی آیات ہیں ۔ تسلی کا مضمون آگے اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی اور آپ کے پیروکاروں کو تسلی دی ہے ۔ کفار کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے حضور ﷺ و سخت متفکر رہتے تھے اور آپ کو شدید غم لا حق ہوتا تھا۔ اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ نے تسلی دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ اتنا غم نہ کریں بلکہ اپنا فریصہ تبلیغ ادا کرتے جائیں اور نتیجہ خدا تعالیٰ پر چھوڑ دیں ۔ فرمایا لعلک باخع نفسک الا یکونوا مومنین شاید کہ آپ اپنا گلا گھونٹ لیں اس وجہ سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے ، تو فرمایا کہ کیا ان کے پیچھے آپ اپنی جان کو ضائع کرلیں گے ؟ ان کم بختوں کے ساتھ اتنی دلسوزی اور شفقت کی ضرورت نہیں ۔ وہ اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں ولا تسئل عن اصحب الحجیم ( البقرہ : 91) اہل دوزخ کے متعلق آپ سے نہیں پوچھا جائے گا کہ یہ لوگ دوزخ میں کیوں گئے ؟ بلکہ خود ان سے پوچھا جائے گا ما سلکم فی سف ( المدثر : 24) کہ تم دوزخ میں کیوں پہنچے ؟ فرمایا ان نشانزل علھیم من سماء ایۃ اگر ہم چاہیں تو آسمان کی طرف سے ایسی نشانی اتار دیں فضلت اعنا فھم لھا خصعین جس کے سامنے ان کی گردنیں دب کر رہ جائیں یہ وہ مجبور ہوجائیں اور ان کی ساری سر کشی ختم ہوجائے۔ مگر یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کے خلاف ہے ۔ اس کی حکمت کا تقاضا یہ ہے کہ لوگوں کا اختیار سلب نہ کیا جائے بلکہ ہدایت کی ہر چیز واضح کردی جائے۔ اس کے بعد جو کوئی اس ہدایت کو قبول کرے گا تو وہ کامیاب ہوجائے گا ۔ اور جو اس سے اعراض کرے گا وہ جہنم رسید ہوگا ۔ آیات الٰہی سے اعراض ارشاد ہوتا ہے وما یاتیھم من ذکر من الرحمن محدث الا کانوا عنہ معرضین اور نہیں آتی ان کے پاس خدائے رحمان کی طرف سے کئی نئی نصیحت مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ۔ یہ تو ان کی بہتری کی ضامن ہوتی ہے مگر یہ ان کی بد بختی ہے کہ کسی نصیحت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے ۔ فقد کذبوا پس بیشک انہوں نے ہر بہتری کی آمدہ بات کو جھٹلا دیا ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ فسیاتیسھم انبوا یا کانوا بہ یستھزون پس عنقریب ان کے سامنے اس چیز کی خبر یا حقیقت آجائے گی ۔ جس کے ساتھ یہ قضا کیا کرتے تھے ۔ ان کی ساری مجرمانہ کارگزاریاں ان کے روبرو کردی جائیں گی جن کا نتیجہ ان کو بھگتنا پڑے گا ۔ یہ لوگ خدا تعالیٰ ، اس کے انبیاء ملائکہ ، قرآن اور احکام شرعیہ کے ساتھ مذاق کیا کرتے تھے ۔ جب ان کی حیثیت سامنے آئیگی تو پھر ان کو پتہ چلے گا کہ وہ دنیا میں کس راستے پر چلتے رہے اس وقت یہ پچھتائیں گے مگر اس وقت کا پچھتانا کسی کام نہ آئے گا اور انہیں اپنے کئے کا بدلہ مل کر رہے گا ۔ معجزات کا مطالبہ اکثر کفار و مشرکین ایمان لانے کی شرط کے طور پر طرح طرح کی نشانیاں طلب کرتے تھے۔ اللہ نے ان کے اس بیہودہ عابہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا اولم یروا الی الارض کم انبتا فیھامن کل زوج کریم کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھاہم نے اس میں کتنی عمدہ قسم کی چیزیں اگائیں ہیں ۔ بھلا اس سے بڑا معجزا اور نشانی کیا ہو سکتی ہے ؟ ایک اناج کے پودے کو ہی دیکھو ۔ کسی پھلدار درخت پر نگاہ ڈالو ، پھولوں کی مختلف قسمیں ملاحظہ کرو کہ اللہ تعالیٰ نے ان میں کیسے کیسے رنگ بھرے ہیں اور کیسی کیسی خوشبوئیں بخشی ہیں ۔ اللہ نے چھوٹے چھوٹے دانوں کی صورت میں اناج پیدا کر کے انسانوں کی خوراک کا بندوبست کیا ہے اور چارہ پیدا کر کے جانوروں کی زیست کا سامان مہیا کیا ہے۔ اللہ نے زمین میں ایسی قوت روئیدگی رکھ دی ہے کہ وہ تمام جاندروں کے لیے خوراک اگاتی ہے ، یہ چیزیں خدا تعالیٰ کی قدرت اور اس کی وحدانیت کی منہ بولتی تصویریں ہیں ۔ ان کو دیکھ کر ہر مصنف مزاج آدمی خدا کی وحدانیت پر ایمان لائے بغیر نہیں رہ سکے گا ۔ ففی کلی شی لہ آیہ تدل علی انہ وحد ہر چیز میں ایسی نشانیاں ہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ خدا تعالیٰ وحدہٗ لا شریک ہے۔ مگر جو لوگ ضدی اور متعصب ہیں انہیں اتنی واضح نشانیاں بھی نظر نہیں آتیں لہٰذا وہ ظلم و ناانصافی پر ہی قائم رہتے ہیں اور نئے نئے مطالبات پیش کرتے رہتے ہیں ۔ فرمایا ان فی ذلک لایۃ بیشک ان مشاہدات یعنی زمین سے پیدا ہونے والی چیزوں میں نشانی ہے ، مگر حقیقت حال یہ ہے ۔ وما کان اکثرھم مومنین کہ کفار و مشرکین کی اکثریت ایمان قبول کرنے سے قاصر ہے۔ دنیا کی اکثر آبادی ہمیشہ ایمان سے بےبہرہ رہی ہے آج بھی دیکھ لیں ، دنیا کی کل آبادی کا صرف پانچواں یا چھٹا حصہ ایسا ہے جو خدا کی وحدانیت کو تھوڑا بہت مانتا ہے ، وگرنہ باقی سارے کے سارے کفر اور شرک میں مبتلا ہیں ، فرمایا یاد رکھو ان ربک لھوالعزیز الرحیم بیشک تیرا پروردگار عزیز یعنی زبردست اور مہربان ہے۔ اس کی مہربانی کا تقاضا ہے کہ وہ جلدی گرفت نہیں کرتا بلکہ مہلت دیتا رہتا ہے۔ پھر جب مقررہ مدت پوری ہوجاتی ہے تو نافرمانوں کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے اور پھر آخری اجتماع قیامت کے دن ہوگا ۔ جب زندگی بھر کے عقائد و اعمال کا حساب لیا جائے گا اور ہر ایک کو اپنا اپنا حساب کتاب دینا ہوگا ۔ وہ کمال قدرت کا مالک ، ہر چیز پر غالب اور مہربان ہے۔
Top