Fi-Zilal-al-Quran - Al-Fath : 24
وَ هُوَ الَّذِیْ كَفَّ اَیْدِیَهُمْ عَنْكُمْ وَ اَیْدِیَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ مِنْۢ بَعْدِ اَنْ اَظْفَرَكُمْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرًا
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ كَفَّ : جس نے روکا اَيْدِيَهُمْ : ان کے ہاتھ عَنْكُمْ : تم سے وَاَيْدِيَكُمْ : اور تمہارے ہاتھ عَنْهُمْ : ان سے بِبَطْنِ مَكَّةَ : درمیانی (وادیٔ) مکہ میں مِنْۢ بَعْدِ : اسکے بعد اَنْ : کہ اَظْفَرَكُمْ : فتح مند کیا تمہیں عَلَيْهِمْ ۭ : ان پر وَكَانَ اللّٰهُ : اور ہے اللہ بِمَا تَعْمَلُوْنَ : جو کچھ تم کرتے ہوا سے بَصِيْرًا : دیکھنے والا
وہی ہے جس نے مکہ کی وادی میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دئیے ، حالانکہ وہ ان پر تمہیں غلبہ عطا کرچکا تھا اور جو کچھ تم کر رہے تھے اللہ اسے دیکھ رہا تھا۔
یہ ایک واقعہ تھا جو ہوچکا تھا اور سامعین اسے خوب جانتے تھے ۔ اللہ اس انداز میں اس کا ذکر فرما رہا ہے کہ بتائیں کہ جو واقعات بھی ہوئے ان میں اللہ کی تدبیر اور تقدیر کام کر رہی تھی ، اور اس سے قرآن مجید ان کے دلوں میں اس احساس کو گہرا کر رہا تھا کہ اللہ کا ہاتھ ان کے لئے تدبیر کر رہا ہے ، ان کی قیادت اللہ کے رسول کے ذریعہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ، اور اللہ ان کے میلانات کو بھی کنٹرول کرتا ہے تا کہ وہ اللہ کے لئے ہوجائیں۔ اپنے نفوس کو اللہ کے سپرد کردیں اور انہیں احکام الٰہی میں کوئی تردد نہ رہے۔ بالکل ادھر ادھر نہ دیکھیں اور پوری طرح اسلام میں داخل ہوجائیں۔ اپنے احساسات ، اپنے جذبات ، اپنا رخ اور اپنی سرگرمیاں اللہ کے حوالے کردیں اور یہ یقین کرلیں کہ تمام معاملات اللہ کے ہاتھ میں ہیں اور یہ کہ خیر وہی ہے جسے اللہ اختیار کرے اور یہ کہ وہ اللہ کی قدرت اور مشیت کے مطابق چل رہے ہیں۔ چاہے وہ کوئی بات اختیار کریں یا اسے رد کردیں اور اللہ بہرحال مسلمانوں کی بھلائی چاہتا ہے ، تو اب اگر وہ اللہ کے احکامات کے سامنے سر تسلیم خم کردیں تو یہ بھلائی بڑی آسانی کے ساتھ حاصل ہوجائے گی۔ اللہ علیم وبصیر ہے۔ ظاہر اور پوشیدہ سب کو جانتا ہے وہ علم و بصیرت کے ساتھ ان کے لئے راہ تجویز کرتا ہے۔ وہ ان کو ہرگز برباد ہونے نہیں دیتا۔ نہ اللہ کسی ایسی چیز کو ان سے روکتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔ وکان اللہ بما تعملون بصیرا (48 : 24) “ اور جو کچھ تم کر رہے ہو ، اللہ اسے دیکھ رہا ہے ”۔
Top