Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zukhruf : 61
وَ اِنَّهٗ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِهَا وَ اتَّبِعُوْنِ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ لَعِلْمٌ : البتہ ایک علامت ہے لِّلسَّاعَةِ : قیامت کی فَلَا تَمْتَرُنَّ : تو نہ تم شک کرنا بِهَا : ساتھ اس کے وَاتَّبِعُوْنِ : اور پیروی کرو میری ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ : یہ ہے سیدھا راستہ
اور وہ قیامت کی نشانی ہیں تو (کہہ دو کہ لوگو !) اس میں شک نہ کرو اور میرے پیچھے چلو یہی سیدھا راستہ ہے
اور دوسری وجہ یہ ہے کہ نزول عیسیٰ قیام قیامت کے یقین کا ذریعہ ہے یا یہ کہ قیامت کے قائم ہونے کی علامت ہے تو تم لوگ اس کے ذریعے قیامت کے قائم ہونے میں شک مت کرو اور توحید میں میری پیروی کرو توحید سیدھا رستہ ہے یعنی یہ پسندیدہ دین اسلام کا راستہ ہے۔
Top