Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 61
وَ اِنَّهٗ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِهَا وَ اتَّبِعُوْنِ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ لَعِلْمٌ : البتہ ایک علامت ہے لِّلسَّاعَةِ : قیامت کی فَلَا تَمْتَرُنَّ : تو نہ تم شک کرنا بِهَا : ساتھ اس کے وَاتَّبِعُوْنِ : اور پیروی کرو میری ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ : یہ ہے سیدھا راستہ
اور وہ نشان ہے قیامت کا36 سو اس میں شک مت کرو اور میرا کہا مانو یہ ایک سیدھی راہ ہے
36:۔ ” وانہ لعلم للساعۃ “ یہ تخویف اخروی ہے۔ انہ کی ضمیر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف راجع ہے۔ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا بغیر باپ کے پیدا ہونا قیامت کی دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ جو عیسیٰ (علیہ السلام) کو بغیر باپ پیدا کرسکتا ہے وہ انسان کو موت کے بعد دوبارہ زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔ یا مطلب یہ ہے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا آخری زمانے میں نزول قرب قیامت کی علامت ہے۔ وقال ابن عباس و مجاھد وقتادۃ والحسن والسدی والضحاک وابن زید ای وان خروجہ لعلم للساعۃ یدل علی قرب قیامہا اذ خروجہ شرط من اشراطہا وھو نزولہ من السماء فی اخرا لزمان (بحر ج 8 ص 25) ۔ قیامت میں شک مت کرو وہ ضرور آنے والی ہے اور میری شریعت اور میرے احکام کی پیروی کرو یہی سیدھی راہ ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا مقولہ ہے یا واتبعون سے پہلے قل مقدر ہے اور آنحضرت ﷺ کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ اعلان کریں کہ توحید میں اور تمام شرائع میں میرا اتباع کرو یہی صراط مستقیم اور سیدھا راستہ ہے۔ واتبعون واتبعوا ھدای او شرعی (بیضاوی) ۔ وقل لھم اتبعون علی التوحید ھذا الذی امرکم بہ صراط مستقیم (جلالین) واتبعون ای فی التوحید وفیما ابلغکم عن اللہ (قرطبی ج 16 ص 107) اور دیکھنا شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے، اس سے خبردار رہنا، کہیں وہ تم کو اس سیدھی راہ سے ہٹا کر شرک و ضلالت کی راہ پر نہ ڈالدے۔
Top