Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 7
وَ اذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ مِیْثَاقَهُ الَّذِیْ وَاثَقَكُمْ بِهٖۤ١ۙ اِذْ قُلْتُمْ سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا١٘ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
وَاذْكُرُوْا : اور یاد کرو نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت عَلَيْكُمْ : تم پر (اپنے اوپر) وَمِيْثَاقَهُ : اور اس کا عہد الَّذِيْ : جو وَاثَقَكُمْ : تم نے باندھا بِهٖٓ : اس سے اِذْ قُلْتُمْ : جب تم نے کہا سَمِعْنَا : ہم نے سنا وَاَطَعْنَا : اور ہم نے مانا وَاتَّقُوا اللّٰهَ : اور اللہ سے ڈرو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِذَاتِ : بات الصُّدُوْرِ : دلوں کی
اور یاد کرو احسان اللہ کا29 اپنے اوپر اور عہد اس کا جو تم سے ٹھرایا تھا جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے سنا اور مانا اور ڈرتے رہو اللہ سے اللہ خوب جانتا ہے دلوں کی بات
29 امر مصلح کے بعد سورت کے ابتدائی مضمون یعنی اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ کا اعادہ فرمایا پہلے بطور تمہید اپنی نعمت کی یاد دہانی کرائی۔ نعمت سے نعمت اسلام مراد ہے۔ وھی نعمۃ الاسلام (روح ج 6 ص 82 ابو السعود ج 3 ص 530) اسلام اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے کیونکہ تمام بنی آدم کی دینی اور دنیوی بہبود اور بہتری اسی سے وابستہ ہے وَمِیْثَاقَہ الخ اس سے وہی عہد و میثاق مراد ہے جو ہر مسلمان اللہ کے حدود و احکام اس کے فرائض و واجبات اور اس کے حلال و حرام کو بجا لانے کے لیے اللہ سے باندھتا ہے۔ یہ آیت قرینہ کہ اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ سے تمام احکام و حدود کی پابندی مراد ہے۔
Top