Jawahir-ul-Quran - Al-Anfaal : 10
وَ مَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰى وَ لِتَطْمَئِنَّ بِهٖ قُلُوْبُكُمْ١ۚ وَ مَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
وَمَا : اور نہیں جَعَلَهُ : بنایا اسے اللّٰهُ : اللہ اِلَّا : مگر بُشْرٰي : خوشخبری وَلِتَطْمَئِنَّ : تاکہ مطمئن ہوں بِهٖ : اس سے قُلُوْبُكُمْ : تمہارے دل وَمَا : اور نہیں النَّصْرُ : مدد اِلَّا : مگر مِنْ : سے عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور یہ تو دی اللہ نے 10 فقط خوشخبری اور تاکہ مطمئن ہوجائیں اس سے تمہارے دل اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے بیشک اللہ زور آور ہے حکمت والا
10: فرشتوں کا اتارنا محض فتح و ظفر کی خوشخبری اور ظاہری سبب سازی کے طور پر تھا تاکہ مسلمانوں کے دل مطمئن رہیں اور دشمن کی کثرت اور اس کے سامان جنگ کی وجہ سے ان کے پائے استقلال میں لغزش نہ آنے پائے۔ باقی رہی فتح و نصرت تو وہ اللہ کے ہاتھ میں اور اسی کی طرف سے ہے۔ فرشتوں اور دیگر اسباب پر منحصر نہیں کامیاب وہی ہوتا ہے جس کی اللہ مدد کرے خواہ وہ ظاہری اسباب میں پست ہی کیوں نہ ہو۔ “ المعنی لا تحسبوا النصر من الملائکة علیھم السلام فان الناصر ھو اللہ تعالیٰ لکم والملائکة وعلیه فلا دخل للمالئکة فی النصر اصلاً ” (روح ج 9 ص 174) ۔
Top