Tafseer-e-Usmani - Al-Anfaal : 10
وَ مَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰى وَ لِتَطْمَئِنَّ بِهٖ قُلُوْبُكُمْ١ۚ وَ مَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
وَمَا : اور نہیں جَعَلَهُ : بنایا اسے اللّٰهُ : اللہ اِلَّا : مگر بُشْرٰي : خوشخبری وَلِتَطْمَئِنَّ : تاکہ مطمئن ہوں بِهٖ : اس سے قُلُوْبُكُمْ : تمہارے دل وَمَا : اور نہیں النَّصْرُ : مدد اِلَّا : مگر مِنْ : سے عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور یہ تو دی اللہ نے فقط خوشخبری اور تاکہ مطمئن ہوجائیں اس سے تمہارے دل اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے بیشک اللہ زور آور ہے حکمت والاف 1
1 اسی طرح کی آیت " آل عمران " پارہ " لن تنالوا " کے ربع پر گزر چکی ہے۔ وہاں کے فوائد ملاحظہ کیے جائیں۔ البتہ اس جگہ فرشتوں کی تعداد تین سے پانچ ہزار تک بیان کی گئی تھی اگر واقعہ ایک ہے تو کہا جائے گا کہ اول ایک ہزار کا دستہ آیا ہوگا۔ پھر اس کے پیچھے دوسرے دستے آئے ہوں، جن کی تعداد تین سے پانچ ہزار تک پہنچی۔ شاید لفظ " مردِفین " میں اسی طرف اشارہ ہو۔
Top