Kashf-ur-Rahman - At-Taghaabun : 15
اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
اِنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ : بیشک مال تمہارے وَاَوْلَادُكُمْ : اور اولاد تمہاری فِتْنَةٌ : آزمائش ہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے پاس اَجْرٌ عَظِيْمٌ : اجرعظیم ہے
تمہارے مال اور تمہاری اولاد بس تمہارے لئے ایک آزمائش کی چیز ہیں اور اللہ کے ہاں بہت بڑا اجر ہے۔
(15) سو ائے اسکے نہیں کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے ایک آزمائش کی چیز ہیں اور اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑا اجر ہے۔ یعنی جس طرح مصیبت میں صبر کا امتحان ہے اسی طرح اموال واولاد میں بھی شکر کا امتحان ہے یوں تو اس عالم میں ہر چیز ایک دوسرے کے لئے آزمائش ہے۔ وجعلنا بعضکم لبعض فتنۃ۔ سورة فرقان میں فرمایا ہے لیکن ہر نعمت حضرت حق تعالیٰ کی جانب سی آزمائش اور موجب امتحان ہے اس نعمت کا شکر کون ادا کرتا ہے اور ہر نعمت میں منہمک ہوکر آخرت کو کون فراموش کرتا ہے مال اور اولاد یہ دونوں چیزیں دنیاوی نعمتوں میں اہم ہیں اس لئے ان کو فتنہ فرمایا اور اجر عظیم کا وعدہ فرمایا۔ آگے حسب استطاعت تقوی کی تاکید ہے کیونکہ مال اور اولاد کے معاملے میں بسا اوقات انسان سے تقویٰ اور احتیاط کا دامن چھوٹ جاتا ہے چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔
Top