Jawahir-ul-Quran - At-Taghaabun : 15
اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
اِنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ : بیشک مال تمہارے وَاَوْلَادُكُمْ : اور اولاد تمہاری فِتْنَةٌ : آزمائش ہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے پاس اَجْرٌ عَظِيْمٌ : اجرعظیم ہے
تمہارے مال14 اور تمہاری اولاد یہی ہیں جانچنے کو اور اللہ جو ہے اس کے پاس ہے ثواب بڑا
14:۔ ” انما انموالکم “ یہ مال و اولاد تو آزمائش کے لیے ہے تاکہ ظاہر ہوجائے کہ کون ان کی محبت کو مال و اولاد کی محبت پر ترجیح دے گا اللہ کے یہاں اس کیلئے بڑا اجر وثواب ہے۔ ” فاتقوا اللہ ما استطعتم “ لہذا جہاں تک ہوسکے اللہ سے ڈرو اور اس کے احکام بغور سنو اور ان کو بجا لاؤ اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو یہ تمہارے لیے بہت بتر ہے۔ ” خیرا “ یا فعل ناقص مقدر کی خبر ہے یا فعل امر مقدر کا مفعول یا مصدر محذوف کی صفت ہے۔ ای یکن خیرا۔ او قصدوا خیرا۔ او انفقوا انفاقا خیرا (روح، بیضاوی) ۔ ” ومن یوق شح نفسہ “ اور جو لوگ اللہ کی توفیق سے بخل اور کنجوسی کی بیماری سے بچا لیے گئے اور جنہیں اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے توفیق مل گئی دنیا اور آخرت میں ایسے ہی لوگ کامیاب اور فائز المرام ہوتے ہیں۔
Top