Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 16
اِذْ جَآءُوْكُمْ مِّنْ فَوْقِكُمْ وَ مِنْ اَسْفَلَ مِنْكُمْ وَ اِذْ زَاغَتِ الْاَبْصَارُ وَ بَلَغَتِ الْقُلُوْبُ الْحَنَاجِرَ وَ تَظُنُّوْنَ بِاللّٰهِ الظُّنُوْنَا
اِذْ : جب جَآءُوْكُمْ : وہ تم پر آئے مِّنْ : سے فَوْقِكُمْ : تمہارے اوپر وَمِنْ اَسْفَلَ : اور نیچے سے مِنْكُمْ : تمہارے وَاِذْ : اور جب زَاغَتِ الْاَبْصَارُ : کج ہوئیں (چندھیا گئیں) آنکھیں وَبَلَغَتِ : اور پہنچ گئے الْقُلُوْبُ : دل (جمع) الْحَنَاجِرَ : گلے وَتَظُنُّوْنَ : اور تم گمان کرتے تھے بِاللّٰهِ : اللہ کے بارے میں الظُّنُوْنَا : بہت سے گمان
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی خریدی، نہ تو ان کی تجارت ہی نے کچھ نفع دیا اور نہ وہ ہدایت یاب ہی ہوئے
(16) (آیت)” اولئک الذین اشتروا الضلالۃ بالھدی “۔ بالھدی کا معنی بالایمان (آیت)” فماربحت تجارتھم “ یعنی انہوں نے کفر کو بدلے میں لیا یعنی نہ نفع مند ہوئے وہ لوگ اپنی تجارت میں ، ربح یعنی نفع کی نسبت تجارت کی طرف کی کیونکہ نفع تجارت میں ہوتا ہے جیسے عرب والے کہتے ہیں ” ربح بیعک وخسرت صففتک “ یعنی تیری بیع نفع والی ہوئی اور تیرا سودا خسارہ کا ہوا ۔ (آیت)” وما کانوا مھتدین “ (یعنی نہیں تھے وہ راہ اپنانے والے گمراہی سے اور کہا گیا درست پہنچنے والے اپنی تجارت میں ۔
Top