Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 16
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى١۪ فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ وَ مَا كَانُوْا مُهْتَدِیْنَ
أُولَٰئِکَ
: یہی لوگ
الَّذِينَ
: جنہوں نے
اشْتَرَوُا
: خرید لی
الضَّلَالَةَ
: گمراہی
بِالْهُدَىٰ
: ہدایت کے بدلے
فَمَا رَبِحَتْ
: کوئی فائدہ نہ دیا
تِجَارَتُهُمْ
: ان کی تجارت نے
وَمَا کَانُوا
: اور نہ تھے
مُهْتَدِينَ
: وہ ہدایت پانے والے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی خریدی، نہ تو ان کی تجارت ہی نے کچھ نفع دیا اور نہ وہ ہدایت یاب ہی ہوئے
آیت نمبر 16 ترجمہ : یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی اختیار کرلی (یعنی) گمراہی کو ہدایت سے بدل لیا، مگر یہ سودا ان کے لئے نفع بخش نہیں ہے، یعنی ان کو اس سودے میں نفع نہیں ہوا بلکہ خسارا ہوا ان کے دائمی آگ کی طرف پلٹنے کی وجہ سے اور یہ اپنے طریقہ کار میں ہرگز صحیح طریقہ پر نہیں ہیں اور ان کی کیفیت ان کے نفاق میں اس شخص کی کیفیت جیسی ہے، جس نے تاریکی میں آگ جلائی سو جب آگ نے اطراف و جوانب کو روشن کردیا، تو اس کو سجھائی دینے لگا اور سردی کی تکلیف دور ہوگئی اور خوف کی چیزوں سے مامون ہوگیا تو اللہ نے ان کا نور بصارت سلب کرلیا (یعنی) اس کو بجھا دیا اور (ھم) ضمیر کو جمع لانا، اَلَّذِیْ ، کے معنی کی رعایت کے اعتبار سے ہے اور انہیں تاریکیوں میں اس حال میں چھوڑ دیا کہ انہیں اپنے آس پاس کا کچھ نظر نہیں آتا حال یہ کہ وہ راستہ کے بارے میں متحیر ہیں اور خوف زدہ ہیں یہی کیفیت ان لوگوں کی ہے کہ جو کلمہ ایمان کا اظہار کرکے مامون ہوگئے اور جب مرجائیں گے تو ان پر خوف اور عذاب مسلط ہوجائے گا، یہ سماع حق سے بہرے ہیں، جس کی وجہ سے اسے قبول کرنے کے ارادہ سے نہیں سنتے (کلمہ) خیر کہنے سے گونگے ہیں کہ اس کو زبان سے نہیں نکالتے، راہ ہدایت سے اندھے ہیں کہ اس کو نہیں دیکھتے سو یہ لوگ گمراہی سے باز آنے والے نہیں، یا ان کی مثال ان لوگوں جیسی ہے کہ آسمان (بادل) سے زور کی بارش ہو رہی ہو (صَیِّبٌ) کی اصل صَیْوِبٌ تھی، صَابَ یَصُوْبُ سے بمعنی یَنزِلُ ، اور اس بادل میں گھٹا ٹوپ اندھیریاں ہوں اور گرج ہو اور وہ فرشتہ ہے جو اس پر مامور ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ اس فرشتے کی آواز ہے اور بجلی اس کے اس کوڑے کی چمک ہے جس سے وہ بادلوں کو ڈانتا ہے، یہ بارش والے (بجلی) کے کڑاکے سن کر موت کے خوف سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ٹھونس لیتے ہیں، یعنی کڑاکے کی آواز کی شدت کی وجہ سے تاکہ اس کو نہ سنیں، یہی کیفیت ان لوگوں کی ہے کہ جب قرآن نازل ہوتا ہے اور اس میں کفر کا ذکر ہے، جو ظلمتوں کے مشابہ ہے اور (کفر) پر وعید ہے جو رعد کے مشابہ ہے اور دلیلیں ہیں جو برق کے مشابہ ہیں، اپنے کانوں کو بند کرلیتے ہیں تاکہ اس کو نہ سنیں، کہیں (ایسا نہ ہو) کہ اپنے دین کو ترک کرکے ایمان کی طرف مائل ہوجائیں اور یہ ان کے نزدیک موت ہے، اللہ تعالیٰ ان منکرین حق کو (اپنے) علم وقدرت کے احاطہ میں لئے ہوئے ہے، سو یہ اس سے بچ کر نہیں جاسکتے، برق کی حالت یہ ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ ان کی بصارت ابھی اچک لے گی جہاں ذرا کچھ روشنی چمکی تو اس کی روشنی میں کچھ چل لیتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے تو ٹھہر جاتے ہیں یہ اس تحریک کی تمثیل ہے جو قرآنی دلائل کی وجہ سے ان کے دلوں میں پیدا ہوتی ہے اور ان کی اس پسندیدہ چیز کی تصدیق کی تمثیل ہے جس کو وہ قرآن میں سنتے ہیں اور اس کی تمثیل ہے، جس کو وہ ناپسند کرتے ہیں اس سے رک جاتے ہیں اگر اللہ چاہتا تو ان کے کانوں کو اور ان کی ظاہری بصارت کو بالکلیہ سلب کرلیتا جیسا کہ ان کی باطنی بصیرت سلب کرلی یقیناً اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے اس پر قدرت رکھتا ہے اور اسی (قدرت) میں مذکور سلب کرنا بھی داخل ہے۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : اِشْتِرِوا، اِشتِرَاءٌ سے ماضی جمع مذکر غائب، انہوں نے خریدا، انہوں نے اختیار کیا، زجاج نے واؤ کے ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے واؤ جمع اور واؤ اصلیہ کے درمیان فرق کرنے کے لئے، اور یحییٰ بن یعمر نے واؤ کو کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے التقاء ساکنین کے قاعدہ کے مطابق اور ابو السماک عدوی نے واؤ کو فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے اخف الحرکات ہونے کی وجہ سے اور کسائی نے واؤ کو ہمزہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ قولہ : اُولٰئِکَ الَّذِیْنَ (الآیۃ) اُولٰئِکَ ، مبتداء، الَّذِیْن اسم موصول اِشْتَرَوا اپنے مفعول الضلالۃ اور متعلق سے مل کر جملہ ہو کر صلہ، موصول صلہ سے مل کر جملہ ہو کر اولٰئک مبتداء کی خبر ہے۔ قولہ : اِسْتِبدَلُوْھَا بہٖ : اس جملہ کے اضافہ کا فائدہ ایک سوال مقدر کا جواب ہے۔ سوال : شِریٰ : ثمن کے عوض کسی چیز کے حاصل کرنے کو کہتے ہیں، اس لئے کہ باء ثمن پر داخل ہوتی ہے جیسے کہا جاتا ہے اِشْتَریتُ القلم بالدارھم یعنی درہم دے کر قلم خریدا اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہدایت دے کر گمراہی لی حالانکہ ہدایت سرے سے ان کے پاس تھی ہی نہیں لہٰذا ہدایت دے کر ضلالت لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جواب : شراء سے مراد استبدال ہے جو کہ شراء کے لئے لازم ہے گویا کہ ملزوم بول کر لازم مراد لیا گیا ہے اور استبدال سے مراد اختیار کرنا اور ترجیح دینا، یعنی ہدایت اور ضلالت کے دونوں راستے ان کے سامنے موجود تھے، مگر انہوں نے اپنی مرضی واختیار سے گمراہی کو اختیار کرلیا۔ قولہ : فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُھُمْ ۔ سوال : فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُھُمْ : میں ربح کی نسبت تجارت کی طرف کی گئی ہے، حالانکہ نفع و نقصان اٹھانا صاحب تجارت کی صفت ہے نہ کہ تجارت کی۔ جواب : یہ اسناد، مجاز عقلی کے طور ہے جیسے : ” اَنْبَتَ الربیعُ البَقْلَ “ میں ہے یہ اسنادِ فعل الی ملابس الفاعل کے قبیل سے ہے، عرب کہا کرتے ہیں : ” رَبِحَ بَیْعُلَ وَخَسِرَتْ صَفْقَتُکَ “۔ قولہ : لِمَصِیْرِھمْ الی النار : یہ عدم ربح کی علت ہے۔ قولہ : وَمَا کَانُوْا مُھْتَدِیْنَ : فَیَمَا فَعَلُوا یعنی تجارت کا جو طریقہ انہوں نے اختیار کیا اس میں سراسر نقصان و خسران ہی ہے، یعنی نفع اور اصلی سرمایہ دونوں ضائع ہوگئے۔ قولہ : صفتُھُمْ فی نفاقِھِمْ ۔ مَثَلُھُمْ کی تفسیر صفتھم سے کرکے اشارہ کردیا کہ یہاں مثل سے مراد مثل سائر نہیں ہے بلکہ ان کی کیفیت اور حالت مراد ہے۔ قولہ : اَوْقَدَ ، استَوْقد کی تفسیر اَوْقَدَ سے کرکے اشارہ کردیا کہ مزید بمعنی مجرد ہے اِستَوْقَدَ میں سین و تاء طلب کے لئے نہیں ہے۔ قولہ : صُمٌّ: یہ مبتداء محذوف کی خبر اور جملہ مستانفہ ہے اور بکمٌ خبر ثانی ہے اور عمیٌ خبر ثالث ہے، مذکورہ تینوں خبریں اگرچہ لفظوں میں متبائن ہیں، مگر معنی اور مدلول میں متحد ہیں اور وہ عدم قبول حق ہے، بمعنی بہرا صُمٌّ۔ اَصَمٌ کی جمع ہے، بُکُمٌ، گونگا، یہ اَبْکَمُ ، کی جمع ہے عَمْیٌ، اندھا، اعمیٰ کی جمع ہے۔ قولہ : کصیب ای کا صحاب مطر اس میں حذف مضاف کی طرف اشارہ ہے اور صَیِّب بمعنی بارش، صَیِّبٌ اصل میں صَبْوِبٌ بروزن فَیعلٌ تھا واؤ اور یاء دونوں ایک کلمہ میں جمع ہوئے واؤ کو یا کردیا اور یا کو یا میں ادغام کردیا ااَوْ تردید کے لئے ہے شک کے لئے نہیں ہے یا اَوْ بمعنی واؤ ہے۔ قولہ : فیہ ای فی السحاب ظاہرنظم سے معلوم ہوتا ہے کہ : فیہ کی ضمیر صَیبٌ کی طرف راجع ہے جیسا کہ دیگر مفسرین نے صَیِّبٌ کی طرف ضمیر راجع کی ہے معالم التنزیل میں ہے فیہ ای فی الصیبِ اور مفسر علامہ سیوطی (رح) تعالیٰ نے السحاب کی طرف راجع کی ہے جو کہ السماء کا مدلول ہے، مگر یہ ظاہر نظم آیت کے خلاف ہے فیہ میں فی بمعنی مع ہے بعض مفسرین حضرات نے سماء کی طرف فیہ کی ضمیر کو راجع کیا ہے اور سماء سے مراد بادل لیا ہے یہی وجہ ہے کہ فیہ کی ضمیر کو مذکر لایا گیا ہے حالانکہ سماء کا استعمال مؤنث کے اعتبار سے اکثر ہے۔ قولہ : ای اَنامِلھَا : اصابع کی تفسیر انامل سے کرکے اشارہ کردیا کہ یہ مجاز معنوی کے قبیل سے ہے یعنی کل بول کر جز مراد لیا ہے، نکتہ اس میں عدم سماع میں مبالغہ کرنا ہے۔ قولہ : حَذَرَ الْمَوْتِ : یہ یجعلون کا مفعول لہٗ ہے۔ قولہ : وَاللہُ مَحِیْطٌ بِالْکَافِرِیْنَ : یہ قصہ کے درمیان جملہ معترضہ ہے۔ قولہ : مُحِیْطٌ، اصل میں مُحْوِط تھا واؤ متحرک ماقبل حرف صحیح ساکن واؤ کا کسرہ ماقبل کو دے کر واؤ کو یاء سے بدل دیا، محیطٌ ہوگیا۔ قولہ : شاءَہٗ ، شئ کی تفسیر شاءہ سے کرکے ایک سوال مقدر کا جواب دینا مقصود ہے۔ سوال : شئ اس چیز کو کہتے ہیں جو موجود ہو اللہ تعالیٰ بھی مع اپنی ذات وصفات کے موجود ہے، لہٰذا سوال یہ ہے کہ : اللہ اشیاء میں داخل ہے یا نہیں ؟ اگر نہیں تو اللہ کالا شئ ہونا لازم آتا ہے، جو ظاہر البطلان ہے اس لئے کہ وہ موجود ہے اور اگر داخل ہے تو پھر کل شئ ھَالِکٌ کی رو سے لازم آتا ہے کہ : وہ بھی ھالک ہو۔ جواب : شئ سے مراد وہ شئ ہے جو اللہ کی مشیت اور اراہ کے تحت داخل ہو اور اللہ تعالیٰ کی ذات مشیت کے تحت داخل نہیں ہے اس لئے کہ جو شئ مشیت اور ارادہ کے تحت داخل ہوگی وہ حادث ہوگی اور اللہ تعالیٰ قدیم ہے۔ اللغۃ والبلاغۃ التشبیہ التمثیلی : فی قولہ تعالیٰ : مَثَلُھُمْ کَمَثَلِ الَّذِی اسْتَوْقَدَ نَارًا (الآیۃ) حقیقۃ التشبیہ التمثیلی (ای التشبیہ المرکب) ان یکون وجہ الشبہ فیہ صورۃً منتزعۃً من متعدد ای : اَنّ حال المنافقین فی نفاقھم واظھارھم خلاف ما یسترونہ من الکفر کحال الذی استوقد ناراً یستضیئ بھا انطَفأت فلم یعد یبصر شیئاً یقال لتشبیہ التمثیلی، التشبیہ المرکب ایضاً ، ومن امثلتہ فی الشعر قول بشار۔ ؎ کاَنّ مثار النقع فوق رُؤوسنا وَاَسْیافِنا لیلٌ تَھاوی کواکبُہٗ فقد شبَّہ ثوران النقع المتعقد الرؤوس وا ؛ سیوف المتلاحمۃ فیہ اثناء الحرب باللیل الاسود البیھم تتھاوی فیہ الکواکب وتتساقط الشھب۔ صَیِّبٌ، ھو مطر الذی یصوب ، ای ینزل، واصلہ صَیْوِبٌ، اجتمعت الیاء والواؤ، وسبقت احداھما بالسکون فقلبتِ الواؤ یاء وادغمت الیاء فی الیاء۔ تفسیر و تشریح اُولٰئِکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوْا الضَّلَالَۃَ بِالْھُدیٰ (الآیۃ) یہ وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خریدلی یعنی بدبختی کی انتہاء ہے کہ انہوں نے ایمان اور ہدایت جیسی بیش بہا دولت دے کر خریدی بھی تو کیسی ناکارہ نکمی اور بےحقیقت شئ یعنی کفر و ضلالت۔ یہاں خریدنے سے مراد ہدایت چھوڑ کر گمراہی کو اختیار کرنا ہے جو سراسر گھاٹے اور نقصان و خسران کا سودا ہے لیکن یہ نقصان و خسران آخرت کا ہے ضروری نہیں ہے کہ دنیا میں بھی انہیں اس نقصان کا علم ہوجائے، بلکہ دنیا میں تو انہیں اس نقصان سے فوری فائدے حاصل ہوتے تھے، اس پر وہ بڑے خوش تھے، اس کی بنیاد پر خود کو بہت دانا اور ہوشمند اور مسلمانوں کو عقل و فہم سے عاری سمجھتے تھے۔
Top