Maarif-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 123
كَذَّبَتْ عَادُ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا عَادُ : عاد ۨ الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
قصہ چہارم حضرت ہود (علیہ السلام) باقوم او قال اللہ تعالیٰ کذبت عاد ن المرسلین .... الیٰ .... لھو العزیز الرحیم۔ یہ چوتھا قصہ حضرت ہود (علیہ السلام) کا ہے جو قوم عاد کی طرف مبعوث ہوئے یہ قوم بڑی مالدار اور صالح سلطنت تھی۔ محض اپنی بڑائی اور نام آوری کے لیے بڑی بڑی عمارتیں بناتی تھی۔ ہود (علیہ السلام) نے ان کو دنیا کی بےثباتی اور نا پائداری پر آگاہ کیا مگر وہ لوگ مال و دولت کے نشہ میں مست تھے کب سننے والے تھے بالآخر عذاب الہٰی سے نیست و نابود کر دئیے گئے۔ چناچہ فرماتے ہیں قوم عاد نے ایک ہود (علیہ السلام) کو کیا جھٹلا دیا۔ ساری پیغمبروں کو جھٹلایا جب ان کے نسبی بھائی ہود (علیہ السلام) نے ان سے کہا کیا تم کفر اور شرک کرکے اللہ کے قہر و عذاب سے نہیں ڈرتے۔ بیشک میں تمہارے لیے معتبر اور امانت دار پیغمبر ہوں تم کو بھی میری امانت اور صداقت معلوم ہے پس تم اللہ کی نافرمانی سے ڈرو اور میرا کہا مانو اور جس بات کی طرف تم کو بلاتا ہوں اس پر عمل کرو۔ اور میں تم کو خالص اللہ کے لئے نصیحت کرتا ہوں اس دعوت اور نصیحت پر تم سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتا میرا اجر تو صرف پروردگار عالم کے ذمہ ہے کیا تم ہر بلند جگہ پر اپنی شان و شوکت کا نشان بناتے ہو تاکہ خوب بلندی سے نظر آئے محض عبث اور بےکار کام کرتے ہو۔ جس کی ضرورت نہیں محض نام و نمود کے لئے بناتے ہو یا یہ معنی ہیں کہ وہاں بیٹھ کر تم کھیل اور تماشہ کرتے ہو اور سر راہ چلنے والوں پر ہنستے ہو اور بڑے بڑے عالی شان محل یا مضبوط قلعے یا بڑی بڑی حوضیں یا زیر زمین پانی کی نہریں بناتے ہو گویا کہ تم اس دنیا میں اور ان مکانات میں ہمیشہ رہو گے اور تم کو کبھی موت نہیں آئے گی۔ کیونکہ ایسے محکم اور مضبوط مکانات بنانا طول امل اور غفلت پر دلالت کرتا ہے تم کو موت کی اور مابعد موت کی کوئی فکر نہیں اور تمہارے تکبر اور تجبر کا یہ حال ہے کہ جب تم کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو اور اس کو پکڑتے ہو تو ظالم اور سرکش ہو کر اس کو پکڑتے ہو جس میں رحم و کرم کا نام ونشان نہیں ہوتا۔ پس اللہ سے ڈرو اور سرکشی کو چھوڑ دو اور میرا کہنا مانو اور اس اللہ سے ڈرو جس نے تمہاری ان سے مدد کی جن کو تم جانتے ہو یعنی جس خدا نے تمہارے مویشیوں سے اور بیٹوں سے اور باغوں سے اور چشموں سے تمہاری مدد کی یعنی جس خدا نے تم کو یہ نعمتیں دی اس سے ڈرو کہ کہیں وہ اپنی نعمتیں تم سے چھین نہ لے مجھے تمہاری بداعمالیوں کی وجہ سے ایک بڑے سخت دن کے عذاب کا اندیشہ ہے۔ وہ لوگ بولے ہم پر برابر ہے کہ آپ نصیحت کریں یا نہ ہوں آپ نصیحت کرنے والوں میں سے ہم اپنا طریقہ نہیں چھوڑیں گے۔ یہ صرف پرانے لوگوں کی باتیں ہیں اور انکی ڈالی ہوئی عادت ہے اور ہم کو کوئی عذاب نہیں آئے گا غرض یہ کہ ان لوگوں نے ہود (علیہ السلام) کو جھٹلایا پس ہم نے ان کو آندھی سے ہلاک کردیا کہ انکا اور انکے محلوں اور قلعوں کا نام و نشان بھی نہ رہا۔ اور اس ماجرے میں اللہ کی بڑی نشانی ہے کہ نبی کی تکذیب کا کیا انجام ہوتا ہے اور قوم عاد میں کے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہ ہوئے اور بیشک تیرا رب بڑا زبردست عزت والا اور رحمت والا ہے کہ دشمنوں کو مہلت دیتا ہے۔
Top