Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 123
كَذَّبَتْ عَادُ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا عَادُ : عاد ۨ الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
قوم عاد نے بھی جھٹلایا رسولوں کو1
69 ایک رسول کی تکذیب سب کی تکذیب ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " قوم عاد نے بھی جھٹلایا رسولوں کو "۔ سو جھٹلایا تو ان لوگوں نے اصل میں اپنے رسول حضرت ہود (علیہ السلام) ہی کو تھا مگر حضرات انبیائے کرام کی بعثت اور تشریف آوری کا اصل مقصد چونکہ ایک ہی اور مشترک مقصد ہوتا ہے۔ یعنی توحید اور عبودیت خداوندی کی دعوت۔ اس لئے ایک پیغمبر کی تکذیب دراصل سب ہی انبیاء ورسل کی تکذیب قرار پاتی ہے۔ اس لئے یہاں پر ارشاد فرمایا گیا کہ ان لوگوں نے سب رسولوں کی تکذیب کی تھی ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ حضرت ہود کے تذکرہ کے ضمن میں یہاں پر فرمایا گیا۔ سو اس سے یہ اشارہ نکلتا ہے کہ حضرت ہود ان کیلئے کوئی اجنبی شخص نہ تھے جو کہیں باہر سے یا اچانک ان کے اندر آگئے ہوں۔ اور یہ لوگ ان کی شخصیت سے واقف نہ ہوں۔ نہیں ایسی کوئی بات نہیں تھی۔ بلکہ وہ ان کے اندر بھی اور ان کے اپنے قومی اور نسبی بھائی تھے جن کی زندگی اور ان کا پاکیزہ اور بےداغ ماضی ان لوگوں کے سامنے تھا۔ اس کے باوجود ان کی تکذیب کو ان لوگوں کی بدبختی کے سوا اور کیا کہا جاسکتا ہے۔ اور یہ لوگوں کی بدبختی ہے کہ وہ اللہ کی نعمت کو نقمت اور اس کی رحمت کو عذاب سمجھنے لگتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top