Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 123
كَذَّبَتْ عَادُ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا عَادُ : عاد ۨ الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
(قوم) عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
دیکھو قوم عاد نے بھی رسولوں کو جھٹلایا اس لئے ان کا تذکرہ بھی کرو : 123۔ قوم عاد کا ذکر قرآن کریم کی 9 سورتوں میں کیا گیا ہے یعنی الاعراف ‘ ہود ‘ المومنون ‘ الشعرائ ‘ فصلت ‘ الاحقاف ‘ الذاریات ‘ القمر اور الحاقہ میں عاد قوم وہی قوم ہے جس کی طرح سیدنا ہود (علیہ السلام) مبعوث ہوئے تھے اس کا مفصل ذکر سورة الاعراف کی آیت 65 میں اور سورة ہود کی آیت 50 تا 89 میں کیا گیا ہے اس لئے تفصیل دیکھنا ہو تو سورة الاعراف اور ہود کی مذکورہ آیات کی تفسیر دیکھیں ، قرآن کریم کے نزول سے پہلے ہی یہ قوم زیادہ تر عاد قوم کے نام سے معروف تھی اور دوسرے انبیاء ورسل کی قوموں کی طرح یہ قوم اپنے نبی ہود کے نام سے اتنی معروف نہ تھی جتنی کہ عاد قوم کے نام سے اس لئے قرآن کریم نے بھی اس کو زیادہ تر اس نام سے یاد کیا جس سے اس بات پر روشنی پڑتی ہے کہ جو قوم جو رسول ونبی اور چیز جس نام سے معروف ہے اس کو اسی نام سے یاد کرنا اس کے تعارف کے لئے ضروری ہوتا ہے لیکن مفسرین بعض اوقات اس بات کو سمجھنے سمجھانے کے بجائے کوئی دوسرا ہی طریقہ بیان شروع کردیتے ہیں اور اس طرح اچھی بھلی بات بعض اوقات الجھ کر رہ جاتی ہے اور پھر جب ایک الجھاؤ پیدا ہوجاتا ہے تو اس کو دور کرنے کی بجائے اس کو مزید الجھا کر رکھ دیتے ہیں اگر یہ بات آپ نے یاد رکھی تو آپ کو بہت جگہ انشاء اللہ کام دے گی اور جو بات سمجھ میں آجائے اس سے کام لینا ہی چاہئے ، معقول بات کو مان لینے میں جو بھلائی ہے اس سے استفادہ اسی طرح کیا جاسکتا ہے کہ انسان ضد اور ہٹ دھرمی کی بجائے سیدھی اور صاف بات کا اقرار کرلے ۔
Top