Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 57
وَ یَجْعَلُوْنَ لِلّٰهِ الْبَنٰتِ سُبْحٰنَهٗ١ۙ وَ لَهُمْ مَّا یَشْتَهُوْنَ
وَيَجْعَلُوْنَ : اور وہ بناتے (ٹھہراتے) لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الْبَنٰتِ : بیٹیاں سُبْحٰنَهٗ : وہ پاک ہے وَلَهُمْ : اور اپنے لیے مَّا : جو يَشْتَهُوْنَ : ان کا دل چاہتا ہے
اور یہ لوگ خدا کے لیے بیٹیاں تجویز کرتے ہیں، سبحان اللہ (کیسی بےہودہ بات کا ارتکاب کرتے ہیں یہ لوگ) اور (اس پر طرہ یہ کہ) ان کے لئے وہ کچھ ہے جو یہ خود چاہیں،2
112۔ مشرکوں کی مت ماری کا ایک اور نمونہ ومظہر : سو اس سے مشرکوں کی مت ماری اور شرک کے گھناؤنے پن کے ایک اور مظہر و نمونہ کو پیش فرمایا گیا ہے۔ کہ یہ اللہ کے لئے تو بیٹیاں تجویز کرتے ہیں مگر اپنے لیے یہ لوگ وہ کچھ مقرر کرتے ہیں جو خود چاہتے۔ یعنی لڑکے۔ سو اس طرح یہ لوگ بدتمیزی پر بدتمیزی کا ارتکاب کرتے ہیں کہ اول تو اس وحدہ لاشریک کے لئے کسی طرح کی اولاد تجویز کرنا ہی کفر وباطل ہے کہ وہ اس طرح کہ ہر تصور سے پاک وبالا ہے۔ سبحانہ تعالیٰ ۔ کہ اس کی شان (لم یلد ولم یولد) کی ہے۔ اور " اس کی نہ کوئی بیوی ہے نہ اولاد ‘۔ (ما اتخذ صاحبۃ ولاولدا) ۔ پھر اس کے لیے اولاد بھی وہ تجویز کرتے ہیں جو انکو خود اپنے لئے گوارا نہیں۔ یعنی بیٹیاں، سو یہ کتنی بڑی حماقت اور کس قدر بڑی جہالت ہے ان لوگوں کی جس کا ارتکاب یہ لوگ اس لاپرواہی سے حضرت حق۔ جل جلالہ۔ کی ذات اقدس واعلی کے بارے میں کرتے ہے۔ (الکم الذکر ولہ الانثی، تلک اذ قسمۃ ضیزی) فتعالی اللہ عما یقولون علوا کبیرا۔ سو یہ ان مشرکوں کی مت ماری اور ان کے کردار کے گھناؤنے پن کا ایک کھلا مظہر اور نمونہ ہے۔ سو کفر و شرک کی نحوست سے انسان کی مت ایسے ماری جاتی ہے کہ وہ اندھا اور اوندھا ہو کر رہ جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top