Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 29
اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰىهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ ظَالِمِیْۤ اَنْفُسِهِمْ قَالُوْا فِیْمَ كُنْتُمْ١ؕ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ١ؕ قَالُوْۤا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوْا فِیْهَا١ؕ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ سَآءَتْ مَصِیْرًاۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو تَوَفّٰىھُمُ : ان کی جان نکالتے ہیں الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے ظَالِمِيْٓ : ظلم کرتے تھے اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانیں قَالُوْا : وہ کہتے ہیں فِيْمَ : کس (حال) میں كُنْتُمْ : تم تھے قَالُوْا كُنَّا : وہ کہتے ہیں ہم تھے مُسْتَضْعَفِيْنَ : بےبس فِي : میں الْاَرْضِ : زمین (ملک) قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَلَمْ تَكُنْ : کیا نہ تھی اَرْضُ : زمین اللّٰهِ : اللہ وَاسِعَةً : وسیع فَتُھَاجِرُوْا : پس تم ہجرت کر جاتے فِيْھَا : اس میں فَاُولٰٓئِكَ : سو یہ لوگ مَاْوٰىھُمْ : ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَسَآءَتْ : اور برا ہے مَصِيْرًا : پہنچے کی جگہ
اور نہ تو اپنا ہاتھ گردن ہی سے باندھ لینا چاہیئے (ف 4) اور نہ بالکل ہی کھول دینا چاہیئے (ف 5) ورنہ الزام خوردہ تہی دست ہو کر بیٹھ رہو گے۔ (ف 6)
4۔ کہ غایت بخل سے بالکل ہی ہاتھ روک لیا جاوے۔ 5۔ کہ اسراف کیا جاوے 6۔ اس سے یہ مقصود نہیں کہ کوئی کسی کا غم نہ کرے بلکہ مطلب یہ ہے کہ دوسرے کے نفع کے لئے اپنے کو دینی ضرر پہنچانا یا ایسی دنیوی ضرر برداشت کرنا جس کا انجام دینی ضرر ہو یہ ممنوع ہے۔
Top