Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 6
وَ كَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِیٍّ فِی الْاَوَّلِیْنَ
وَكَمْ اَرْسَلْنَا : اور کتنے ہی بھیجے ہم نے مِنْ نَّبِيٍّ : نبیوں میں سے فِي الْاَوَّلِيْنَ : پہلوں میں
اور ہم نے کتنے ہی پیغمبر بھیجے (ان سے) پہلے لوگوں میں
7 پیغمبر کیلئے تسکین وتسلیہ کا سامان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم نے کتنے ہی پیغمبر بھیجے ان سے پہلے لوگوں کے اندر مگر ان کے پاس جو بھی کوئی پیغمبر آیا انہوں نے اس کا مذاق ہی اڑایا "۔ پس آپ ﷺ کے ساتھ جو کچھ۔ اے پیغمبر !۔ آج ہو رہا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں۔ بلکہ اس سے پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔ اس لئے آپ صبر و برداشت ہی سے کام لیں۔ سو یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا کہ ۔ { مَا یُقَالُ لَکَ الاَّ مَا قَدْ قِیْلَ للرُّسُلِ مِنْ قَبلِکَ } ۔ (حمٓ السجدہ : 43) ۔ نیز فرمایا گیا ۔ { وَاِنْ یُّکَذِّ بُوْکَ فَقَدْ کُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبِلِکَ } ۔ (فاطر : 4) یعنی اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلاتے ہیں تو یہ کوئی نئی بات نہیں۔ بلکہ آپ سے پہلے بھی کتنے ہی رسولوں کو جھٹلایا گیا۔ بہرکیف اس میں تاریخ کے حوالے سے درس دیتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ سے پہلے بھی کتنے ہی رسول اسی مقصد تذکیر و اصلاح کیلئے بھیجے۔ لیکن ہر قوم نے اپنے رسول کا مذاق اڑایا اور اس کی نصیحت کی تحقیر کی ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو بالآخر ایسی قوموں کو تباہ و برباد اور نیست و نابود کرکے قصہ پارنیہ بنادیا گیا۔ اور وہ قومیں اپنی قوت و شوکت کے اعتبار سے دور حاضر کے ان کفار و منکرین سے کہیں بڑھ چڑھ کر تھیں اپنے آخری اور ہولناک انجام کو پہنچ کر رہیں۔ اور جب اللہ کے عذاب نے انکو پکڑا ۔ والعیاذ باللہ ۔ تو ان کی ایک نہ چلی اور ان کی وہ قوت و شوکت جس پر انکو بڑا فخر و ناز تھا انکے کچھ کام نہ آسکی۔ جیسے قوم عاد وثمود اور قوم لوط وغیرہ وغیرہ ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو انکار اور تکذیبِ حق کا نتیجہ وانجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ تکذیب وانکارِ حق کے ہر شائبے سے ہمیشہ محفوظ اور اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین۔
Top