Tafseer-e-Madani - Al-Insaan : 13
مُّتَّكِئِیْنَ فِیْهَا عَلَى الْاَرَآئِكِ١ۚ لَا یَرَوْنَ فِیْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِیْرًاۚ
مُّتَّكِئِيْنَ : تکیہ لگائے ہوں گے فِيْهَا : اس میں عَلَي الْاَرَآئِكِ ۚ : تختوں پر لَا يَرَوْنَ : وہ نہ دیکھیں گے فِيْهَا : اس میں شَمْسًا : دھوپ وَّلَا : اور نہ زَمْهَرِيْرًا : سردی
اس جنت میں یہ لوگ اونچی مسندوں پر تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے (اس پرکیف منظر میں کہ) نہ وہ وہاں پر دھوپ (کی سختی) دیکھیں گے اور نہ جاڑے کی ٹھر
18 اہل جنت کے آرام و راحت کی تصویر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہاں پر یہ اونچی اونچی مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے۔ جو نشانی و علامت ہوگی ان کی دلی راحت و سکون اور عزت و آرام کی، اللہ پاک نصیب فرمائے آمین، سو یہ خوش نصیب گرمی اور سردی دونوں کی اذیتوں سے بالکل محفوظ جنت کے ان عالیشان تختوں پر بےمثال سکون و اطمینان کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے، نہ وہاں سورج کی حدت و شدت ہوگی اور نہ زمہریر کی ٹھر اور سردی، بلکہ نہایت خوشگوار و پربہار اور معتدل موسم ہوگا، دھوپ کی تپش، خزاں کی نحوست اور زمہریر کے آزار سے ان کو کبھی سابقہ پیش نہیں آئے گا، اللہ نصیب فرمائے آمین۔ سو انہوں نے چونکہ دنیاوی زندگی کو راہ حق و ہدایت پر استقامت کے ساتھ گزارا ہوگا اور اس سلسلے میں طرح طرح کی تکلیفوں اور صبر آزما حالات کا مقابلہ کیا ہوگا اس لئے ان کو حضرت واہب مطلق کی جانب سے ان عظیم الشان و بےمثال نعمتوں اور اس عظیم الشان سکون و اطمینان سے نوازا جائے گا۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویریدو علی مایحب ویرید۔ اللہ ہمیشہ راہ حق پر قائم رکھے، آمین۔
Top