Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 59
قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ سَلٰمٌ عَلٰى عِبَادِهِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰى١ؕ آٰللّٰهُ خَیْرٌ اَمَّا یُشْرِكُوْنَؕ   ۧ
قُلِ : فرما دیں الْحَمْدُ لِلّٰهِ : تمام تعریفیں اللہ کے لیے وَسَلٰمٌ : اور سلام عَلٰي عِبَادِهِ : اس کے بندوں پر الَّذِيْنَ : وہ جنہیں اصْطَفٰى : چن لیا آٰللّٰهُ : کیا اللہ خَيْرٌ : بہتر اَمَّا : یا جو يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک ٹھہراتے ہیں
آپ کہہ دیجیے کہ ہر تعریف اللہ ہی کے لئے ہے اور اس کے ان بندوں پر سلام ہو جنہیں اس نے منتخب کیا، آیا اللہ بہتر ہے یا وہ جنہیں یہ (اس کا) شریک کرتے ہیں،68۔
68۔ آگے ایک مستقل خطبہ توحید پر آرہا ہے، یہ ایک آیت اس کے مقدمہ یا تمہید کے طور پر ہے۔ (آیت) ” قل الحمد للہ “۔ خیال رہے کہ حمد الہی زبان پر لانے کا یہ حکم عین ہلاکت کفار کے موقع پر مل رہا ہے۔ جیسا کہ صاحب روح المعانی نے توجہ دلائی ہے۔ اور مرشد تھانوی (رح) نے اس سے مزید استنباط یہ کیا ہے کہ معاندین کی ہلاکت پر مسرور ہونا جب کہ اس کا باعث دنیا نہ ہو، اخلاق فاضلہ کے ذرا بھی منافی نہیں۔ بحمد اللہ جمعہ 11 شوال 1366 ؁ھ بمطابق 29، اگست 1947 ء ؁ کو قبل نماز جمعہ اس انیسویں پارہ کی نظر ثانی سے فراغت ہوئی۔ اور نظر ثالث سے آج سہ شنبہ 17 جمادی الاولی 1369 ؁ھ 7 مارچ 1950 ء ؁ کو قبل نماز ظہر۔
Top