Tafseer-e-Majidi - Ar-Rahmaan : 31
سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَیُّهَ الثَّقَلٰنِۚ
سَنَفْرُغُ لَكُمْ : عنقریب ہم فارغ ہوجائیں گے تمہارے لیے اَيُّهَا الثَّقَلٰنِ : اے دو بوجھو
سو ہم عنقریب اے جن و انس تمہارے لئے فارغ ہوئے جاتے ہیں18
18۔ یعنی عنقریب تمہارا حساب و کتاب شروع کرنے والے۔ (آیت) ” سنفرغ “۔ فراغت یا فارغ ہونے کا لفظ جہاں محاورۂ انسانی کے مطابق محض بطور مجاز و مبالغہ کے استعمال ہوا ہے مراد صرف توجہ تام کر ظاہر ہے جو انسان کو عموما دوسرے کاموں سے فراغت کے بعد ہی حاصل ہوتی ہے ورنہ ذات باری کے لئے یہ ممکن نہیں کہ اس کی ایک مشغولی دوسری طرف توجہ سے مانع ہوجائے۔ (آیت) ” سنفرغ “۔ میں س عنقریب کے معنی میں ہے۔ یعنی اس دنیا کے کاروبار کو ہم عنقریب ختم کرکے دوسرا دور جزائے اعمال کا شروع کرنے والے ہیں۔ (آیت) ” ثقلن “۔ سے مراد جنس جن وانس ہیں۔ الثقلان الانس والجن لانھما فضلا بالتمییز الذی فیھما علی سائر الحیوان (تاج) سمیا ثقلین التفضیل اللہ تعالیٰ ایاھما علی سائر الحیوان المخلوق فی الارض بالتمییز والعقل الذی خصابہ (لسان)
Top