Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 128
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
لَقَدْ جَآءَكُمْ : البتہ تمہارے پاس آیا رَسُوْلٌ : ایک رسول مِّنْ : سے اَنْفُسِكُمْ : تمہاری جانیں (تم) عَزِيْزٌ : گراں عَلَيْهِ : اس پر مَا : جو عَنِتُّمْ : تمہیں تکلیف پہنچے حَرِيْصٌ : حریص (بہت خواہشمند) عَلَيْكُمْ : تم پر بِالْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں پر رَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
بلا شبہ تمہارے پاس ایک ایسے رسول تشریف لائے ہیں جو تم ہی میں سے ہیں اور تم کو کسی قسم کی تکلیف پہنچنا انپر بہت شاق ہوتا ہے وہ تمہاری بھلائی کے انتہائی خواہش مند ہیں بالخصوص مسلمانوں پر بڑے شفیق اور نہایت مہربان ہیں۔
128 لوگو ! بلاشبہ تمہارے پاس ایک ایسے رسول تشریف لائے ہیں جو تم ہی میں سے ہیں اور تمہاری ہی جنس میں سے ہیں تم کو کسی قسم کی تکلیف پہنچنا اور تمہارے ضرر کی ہر بات ان پر بہت شاق اور بیحد گراں ہوتی ہے وہ تمہاری بھلائی اور تمہارے نفع کے بےانتہا خواہش مند ہیں بالخصوص مسلمانوں پر بڑے شفیق اور نہایت مہربان ہیں یعنی وہ بشر ہیں جن یا ملائکہ نہیں ان کی خوبو سے تم واقف ہو تمہاری تکلیف اور ضرر رساں باتیں ان پر شاق ہیں بنی نوع انسان کی بھلائی اور نفع پر حریص ہیں چاہتے ہیں کہ تم دنیا اور آخرت کے عذاب سے محفوظ رہو تمہارا عذاب ان کے لئے بیحد گراں ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں تلاش رکھتا ہے تمہاری یعنی چاہتا ہے کہ امت میری زیادہ ہوتی رہے۔ 12
Top