Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 149
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَرُدُّوْكُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو اِنْ تُطِيْعُوا : اگر تم اطاعت کرو الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا يَرُدُّوْكُمْ : وہ پھیر دیں گے تم کو عَلٰٓي اَعْقَابِكُمْ : اوپر تمہاری ایڑیوں کے فَتَنْقَلِبُوْا : تو لوٹ جاؤ گے تم۔ پلٹ جاؤ گے تم خٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والے ہوکر
مومنو ! اگر تم کافروں کا کہا مان لو گے تو وہ تم کو الٹے پاؤں پھیر (کر مرتد کر) دیں گے پھر تم بڑے خسارے میں پڑجاؤ گے
آیت نمبر : 149 تا 150۔ جب اللہ تعالیٰ نے انکی اقتدا کا حکم دیا جو انبیاء (علیہم السلام) کے انصارومعاونین میں پہلے گزر چکے ہیں تو کافروں کی طاعت وپیروی سے ڈرایا، کافروں سے مراد مشرکین عرب یعنی ابو سفیان اور اس کے ساتھی ہیں۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ مراد یہود ونصاری ہیں اور حضرت علی ؓ نے فرمایا : مراد منافقین ہیں انہوں نے مومنین کو ہزیمت کے وقت یہ کہا : تم اپنے آباء و اجداد کے دین کی طرف لوٹ آؤ (1) (معالم التنزیل، جلد 1، صفحہ 563) (آیت) ” یردوکم علی اعقابکم “۔ یعنی وہ تمہیں کفر کی طرف پھیر دیں گے۔ (آیت) ” فتنقلبوا خسرین “۔ تو تم لوٹو گے اس حال میں کہ تم خسارے اور نقصان میں ہو گے، پھر فرمایا : (آیت) ” بل اللہ مولکم “۔ یعنی اللہ تعالیٰ تمہارا مددگار اور تمہارا محافظ ہے اگر تم اس کی اطاعت کرو گے، اور بل اللہ “ نصب کے ساتھ بھی پڑھا گیا ہے، تقدیر عبارت یہ ہے بل واطیعوا اللہ مولاکم۔
Top