Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Aal-i-Imraan : 149
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَرُدُّوْكُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا
: اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو
اِنْ تُطِيْعُوا
: اگر تم اطاعت کرو
الَّذِيْنَ
: ان لوگوں کی
كَفَرُوْا
: جنہوں نے کفر کیا
يَرُدُّوْكُمْ
: وہ پھیر دیں گے تم کو
عَلٰٓي اَعْقَابِكُمْ
: اوپر تمہاری ایڑیوں کے
فَتَنْقَلِبُوْا
: تو لوٹ جاؤ گے تم۔ پلٹ جاؤ گے تم
خٰسِرِيْنَ
: خسارہ پانے والے ہوکر
اے ایمان والو ! اگر تم ان لوگوں کی بات مانو گے جنہوں نے کفر کیا ، تو وہ تم کو پلٹا دیں گے تمہاری ایڑھیوں پر ، پھر تم پلٹ جاؤ گے نقصان اٹھانے والے ہوکر۔
ربط آیات : گذشتہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے سابقہ انبیاء اور ان کے پیروکاروں کا نمونہ بیان فرمایا اور اہل ایمان کو ترغیب دی کہ وہ بھی انہی لوگوں کا طریقہ اختیار کریں جو سابقہ انبیاء کے متبعین نے اختیار کیا انہوں نے دشمن کے ساتھ جہاد کیا اور ثابت قدم رہے ان کے پائے استقلال میں لغزش نہیں آئی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو کامیابی عطا اور دنیا و آخرت کا ثواب عطا کیا ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں اور صبر کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ اللہ کے نبیوں اور ان کے ماننے والوں کا راستہ اختیار کرنا ضروری ہے۔ برخلاف اس کے نافرمانوں اور منافقین کے اقوال و افعال سے بچنا بھی ضروری ہے۔ دشمن کے غلط پراپیگنڈا سے اہل ایمان میں بددلی پیدا ہونے کا احتمال ہے۔ لہذا دشمن کی چالوں سے ہمیشہ ہوشیار رہنا چاہئے۔ جنگ احد کے واقعہ میں بیان ہوچکا ہے۔ کہ جب حضور ﷺ زخمی ہو کر گرگئے ، تو مشرک حملہ آور نے مشہور کردیا کہ نعوذ باللہ آنحضرت (علیہ السلام) کو شہید کردیا گیا ہے۔ اس غلط پراپیگنڈہ کی بنا پر مسلمانوں میں بددلی پیدا ہوگئی ، منافقین کو موقع مل گیا۔ وہ کہنے لگے کہ جب حضور نبی کریم ﷺ ہی ہمارے درمیان موجود نہیں رہے۔ تو پھر ہمیں ان کا دین چھوڑ کر اپنے پرانے دین کی طرف لوٹ جانا چاہئے۔ بعض نے کہا کہ ابوسفیان سے امان حاصل کرلینی چاہیے یہ سب پراپیگنڈا تھا۔ تاکہ مسلمان اپنے دین سے پھرجائیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایسی باتوں کا رد فرمایا ہے۔ اس سے پہلے بیان ہوچکا ہے۔ کہ اللہ نے فرمایا۔ وما محمد الا رسول۔ یعنی حضور نبی کریم (علیہ السلام) اللہ کے رسول ہیں۔ وہ خود خدا نہیں جو ازلی ابدی ہے۔ بلکہ وہ تو فانی ہیں۔ اگر موت یا شہادت کی بنا پر وہ اس دار فانی سے رخصت ہوجائیں تو کیا تم آپ کے لائے ہوئے دین کو ترک کردوگے۔ ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔ بلکہ حضور ﷺ کا لایا ہوا دین قیامت تک قائم رہے گا۔ مسلمانوں کو منافقین کے پراپیگنڈا سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔ عظیم نقصان : ارشاد ہوتا ہے۔ یا ایھالذین امنوا۔ اے ایمان والو ! ان تطیعوا الذین کفروا۔ اگر تم کافروں کی بات مانوگے اور منافق بھی کافروں میں شامل ہیں۔ تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا۔ یردوکم علی اعقابکم۔ کہ وہ تمہیں پلٹا دیں گے تمہاری ایڑیوں پر۔ مراد یہ کہ ان کی کوشش یہ ہوگی۔ کہ وہ تمہیں دین حق سے دوبارہ جاہلیت کی طرف لے جائیں گے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا۔ فتنقلبوا خسرین۔ کہ تم سخت نقصان اٹھانے والے بن کر پلٹ جاؤگے۔ مقصد یہ اپنے دین پر قائم رہو۔ ہر حالت میں دین کی حفاظت کرو۔ تمہیں وقتی طور پر فتح ہو یا شکست اپنے دین پر ہر صورت میں قائم رہو۔ اگر تم نے دین کے پاکیزہ نظریات کو ترک کردیا ، تو پھر کفر اور جہالت کی طرف پلٹ جاؤگے۔ اور یہ سب سے بڑا نقصان ہوگا۔ لہذا مسلمانوں کو متنبہ کیا گیا ہے۔ کہ کافروں اور منافقوں کی بات نہ مانیں ورنہ وہ تمہیں دوبارہ جاہلیت کی طرف پھر دیں گے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جس مومن کے دل میں ایمان راسخ ہوگیا ہے ، اس کو اگر آگ کے شعلوں میں بھی ڈال دیا جائے تو وہ کفر کی طرف پلٹنا پسند نہیں کرے گا۔ وہ ہر قسم کی مشکلات برداشت کرلے گا مگر ایمان کو ترک کرنے پر آمادہ نہیں ہوگا۔ پہلے بھی گزر چکا ہے کہ اے ایمان والو ! لاتتخذوا بطانۃ من دونکم۔ یعنی ایمان والوں کو چھوڑ کر دوسروں کو اپنا دلی دوست نہ بناؤ۔ کافروں کو اپنے معاملات میں دخیل نہ ہونے دو ۔ ورنہ وہ تمہیں کفر کی طرف لے جائیں گے۔ یہود و نصاری ان سے بھی بدتر ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ولن ترضی عنک الیھود ولا النصری۔ آپ سے یہود و نصاری کبھی راضی نہ ہوں گے جب تک تم ان کا دین اختیار نہ کرلو۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو ثابت قدمی اور دشمن کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی ہے۔ مسلمانوں کے تنزل کی وجہ : اس وقت دنیا میں مسلمان جس تنزل کا شکار ہیں اس کی اسی فیصد وجہ کفار کی مداخلت ہے۔ یہ لوگ مسلمانوں کے قوانین ، سیاست ، تجارت ، تعلیم ، ٹیکس وگیرہ میں دخیل ہیں۔ غیر مسلم کافر ہوں یا مشرک ، یہودی ہوں یا نصرانی ، کمیونسٹ ہوں یا دہریے وہ ہمیشہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی تدابیر کرتے ہیں۔ اپنے ملکوں میں تعلیم کے نام پر ایسے شاگرد بنا کر بھیجتے ہیں جو مسلمانوں کے نظریات کو جڑ بنیاد سے اکھیڑ کر رکھ دیں۔ ڈاکٹر فضل الرحمن ایک صالح آدمی مولوی شہاب الدین کا بیٹا تھا جو کہ شیخ الہند کا شاگرد تھا۔ مگر یہ یہودیوں کے ہتھے چڑھ گیا۔ اسمتھ کا شاگرد تھا۔ جس نے اس کے ذہن کو بگاڑ کر رکھ دیا۔ صدر ایوب کے زمانے میں اس نے کتاب لکھی تھی جس میں قرآن پاک کے وحی الہی ہونے کا انکار کردیا تھا۔ اس میں لکھا تھا کہ پورے کا پورا قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام نہیں بلکہ اس میں آدھا یا کچھ کلام حضور خاتم النبیین ﷺ کا ہے۔ مقصد یہ کہ غیر مسلم لوگ مسلمانوں کو اپنے ہاں تعلیم دے کر ان کے بنیادی نظریات پر اثر انداز ہوتے ہیں اور پھر انہی کے ہاتھوں ان کی قوم کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ روس کیا کر رہا ہے۔ افغانستان اور ایران وغیرہ میں اپنے نظریات پھیلا رہا ہے مگر مسلمانوں کی آج زبوں حالی یہ ہے کہ ان کی مرکزیت ختم ہوچکی ہے۔ رسوخ عقیدہ مفقود ہے۔ قرآن پر غور و تدبر کرنا چھوڑ دیا ہے۔ قرآن پر غور و تدبر کرنا چھوڑ دیا ہے۔ حضور ﷺ کی تعلیمات سے دلچسپی نہیں رہی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا دین اور اخلاق دونوں بگڑ چکے ہیں۔ کفار ہمارے تمام معاملات میں دخیل ہیں۔ ترکی کے معاملات میں امریکہ دخل اندازی کر رہا ہے۔ عرب اس کے مشورہ کے بغیر کوئی بات نہیں کرسکتے ، ترقی پذیر ممالک میں ایڈوائزر وہاں سے آتے ہیں۔ لہذا مسلمان ترقی کی بجائے تنزل کی طرف جا رہے ہیں۔ اللہ نے اس لیے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی بات مانوگے تو وہ تمہیں دوبارہ کفر کی طرف لے جائیں گے۔ عیسائی مشنریاں اس پر مستزاد ہیں۔ مسلمان ممالک میں خاص طور پر کام کررہی ہیں۔ تیس تیس سال تک کام کرنے کے بعد رپورٹ دیتی ہیں کہ اگرچہ مسلمانوں کو عیسائی تو نہیں بنایا جاسکا۔ مگر ان کے نظریات اس قدر بگاڑ دیے گئے ہیں۔ کہ وہ مسلمان بھی باقی نہیں رہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ان خطرات کو محسوس کریں۔ اپنے کام خود انجام دیں۔ اور غیر مسلم اقوام کی مداخلت بند کریں ورنہ وہ کفار کے چنگل سے کبھی آزاد نہ ہوسکیں گے۔ فرمایا اغیار سے منہ موڑ کر صرف اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ بل اللہ مولیکم۔ بلکہ اللہ ہی تمہارا مولا ہے۔ مولا کے بہت سے معنی آتے ہیں جیسے آقا ، سید ، ناصر ، معین ، ساتھی۔ آزاد کیا ہوا غلام ، ، چچا زاد بھائی وغیرہ تقریباً پچیس معنی ہیں۔ مگر یہاں پر مولا سے مراد مددگار ہے۔ خود اللہ پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ جیسے فرمایا۔ انت مولانا۔ یہ لفظ حضور ﷺ کی ذات اقدس کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔ سیدنا اور مولانا۔ یعنی حضور ہمارے آقا ، سردار اور راہنما ہیں تاہم اس مقام پر اہل اسلام کو تسلی دی کہ اغیار کی تمام تر سازشوں کے خلاف تمہارا مددگار اللہ تعالیٰ ہے۔ وہ یقیناً تمہاری مدد کرے گا۔ وھو خیر النصرین۔ وہ بہتر مدد کرنے والا ہے۔ تمہارا کام یہ ہے کہ تم اس کی وحدانیت پر صدق دل سے ایمان لاؤ۔ اس نے ہمیشہ اہل ایمان کی مدد فرمائی ہے۔ ولقد نصرکم اللہ ببدر وانتم اذلۃ۔ اس نے تمہاری غزوہ بدر میں مدد فرمائی حالانکہ تم اس موقع پر بہت کمزور تھے۔ اس نے حنین کے موقع پر بھی تمہاری مدد فرمائی اس کی مدد ایسے طریقے سے شامل حال ہوجاتی ہے کہ انسان اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ اسلام کا رعب : اہل اسلام کی مزید تسلی کے لیے فرمایا : سنلقی فی قلوب الذین کفروا لرعب۔ ہم کافروں کے دلوں میں عنقریب رعب ڈال دیں گے۔ جنگ احد کے موقع پر ایسا ہی ہوا۔ بظاہر کافروں کو کامیابی حاصل ہوئی۔ بہت سے اکابر مسلمان شہید ہوئے۔ مگر پھر کافر وہاں ٹھہر نہ سکے۔ انہیں واپس ہی جانا پڑا۔ ایک موقع پر ابوسفیان کے دل میں خیال پیدا ہوا۔ کہ مسلمان تعداد میں تھوڑے سے تو تھے۔ ان میں سے شہید اور زخمی بھی ہوئے۔ مگر ہم پھر بھی واپس پلٹ رہے ہیں۔ واپس جا کر ان کا کام تمام کردینا چاہئے۔ مگر اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں ایسا رعب ڈالا کہ انہیں دوبارہ حملہ کرنے کی ہمت نہ ہوئی اور واپس مکہ لوٹ گئے۔ البتہ نبی کریم (علیہ السلام) اور آپ کے زخمی صحابہ نے آٹھ میل تک کفار کا تعاقب کیا۔ فرمایا ان پر رعب اس لیے مسلط کردیا۔ بما اشرکوا باللہ۔ کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ شریک بنائے ہیں۔ اور شرک سے ضعف پیدا ہوتا ہے۔ اور حمیت بھی ہو تو وہ حمیت جاہلیہ ہوتی ہے۔ بعض اوقات وہ تعصب اور عناد کی وجہ سے بہادری کا بثوت بھی پیش کرتے ہیں مگر عقل اور بصیرت سے خالی ہوتے ہیں۔ برخلاف اس کے اگر مومن کو وقتی طور پر تکلیف بھی پہنچے تو وہ بصیرت اور سمجھ پر ہوتا ہے۔ کافر اندھے ہوتے ہیں۔ ان میں وہن اور کمزوری پیدا ہوجاتی ہے۔ وہ توہمات کے پرستار ہوتے ہیں۔ مشرکین کا حال دیکھ لیں۔ ذرا ذرا سی بات پر شگون لیتے ہیں۔ وہ خود اعتمادی سے عاری ہوتے ہیں۔ اور اسی وجہ سے وہ ضعف کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بلال دلیل شرک : فرمایا یہ لوگ جس شرک کا ارتکاب کرتے ہیں۔ وہ ایسا ہے۔ مالم ینزل بہ سلطانا۔ جس کی اللہ نے کوئی سند یا دلیل نہیں اتاری ، سلطان کا معنی غلبہ برہان ، دلیل وغیرہ ہے۔ صاحب اقتدار کو بھی سلطان کہتے ہیں یعنی طاقت اور قوت والا۔ بہرحال یہاں سلطان کا معنی دلیل ہے کہ مشرکین کے پاس شرک کی کوئی دلیل نہیں بلکہ محض اپنے دادا یا باپ یا قوم کی اندھی تقلید ہے جس پر یہ لوگ مصر ہیں اسکے برخلاف کفر کی تردید میں ہزاروں دلائل موجود ہیں۔ ان میں عقلی ، نقلی ، کتابی ، سمعی ، بصری ہر قسم کے دلائل موجود ہیں۔ انسان ذرا سا غور کرے تو اس کی سمجھ میں یہ بات آسکتی ہے کہ اللہ وحدہ لاشریک ہے۔ ایک پتہ ہی لے لیں یا گھاس کے ایک تنکے کی تخلیق پر غور کریں تو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت سمجھ میں ٓا جائیگی اللہ تعالیٰ نے دوسرے مقام پر قطعی طور پر فرما دیا۔ لا برھان لہ بہ۔ ان کے پاس شرک کی کوئی دلیل نہیں۔ محض سنی سنائی باتوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔ اور اس کا نتیجہ یہ ہے۔ وماواھم النار۔ ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ کی آگ ہے۔ اور یاد رکھو ! وبئس مثوی الظلمین۔ ظالموں کا ٹھکانا بہت برا ہے۔ کفر شرک کرنے والے سب سے بڑھ کر ظالم ہیں۔ ان لشرک لظلم عظیم۔ شرک ظلم عظیم ہے۔ یہ اول درجے کا ظلم ہے۔ اس کے بعد حقوق ضائع کرنے والے۔ اور لوگوں کی جان و مال کے تلف کنندہ دوسرے درجے کے مجرم ہوں گے ، اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانے والے سب سے بڑے مجرم ہیں۔ ان کا اعتقاد فاسد ہے۔
Top