Al-Qurtubi - Al-Hadid : 3
هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُ١ۚ وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
هُوَ الْاَوَّلُ : وہی اول ہے وَالْاٰخِرُ : اور وہی آخر ہے وَالظَّاهِرُ : اور ظاہر ہے وَالْبَاطِنُ ۚ : اور باطن ہے وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ : اور وہ ہر چیز کو عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
وہ (سب سے) پہلا اور (سب سے) پچھلا اور (اپنی قدرتوں سے سب پر) ظاہر اور (اپنی ذات سے) پوشیدہ ہے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے
ھو الاول والآخر و الظاھر و الباطن اسماء کے معنی میں اختلاف ہے ہم نے انہیں الکتاب الاسنی میں بیان کردیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی ایسی وضاحت فرمائی ہے جو ہر قول سے غنی کردیتی ہے (1) صحیح مسلم میں ہے حضرت ابوہریرہ ؓ سے حدیث مروی ہے :” اے اللہ ! تو اول ہے تجھ سے کوئی چیز نہیں، تو آخر ہے تیرے بعد کوئی چیز نہیں، تو ظاہر (غالب) ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں، تو باطن ہے تجھ سے دور کوئی چیز نہیں ہمارے قرضوں کو ادا کرنے کے اسباب پیدا فرما اور ہمیں فقرے غنی کر دے “ یہاں ظاہر سے مراد غالب ہے اور باطن سے مراد عالم ہے۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے۔ وھوبکل شی علیم۔ یعنی جو کچھ ہونے والا ہے اور جو کچھ بعد میں ہوگا ان میں سے کوئی چیز اس پر مخفی نہیں۔
Top