Tadabbur-e-Quran - An-Naml : 83
وَ یَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ یُّكَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کریں گے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ایک گروہ فَوْجًا : ایک گروہ مِّمَّنْ : سے۔ جو يُّكَذِّبُ : جھٹلاتے تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَهُمْ : پھر وہ يُوْزَعُوْنَ : انکی جماعت بندی کی جائے گی
اور اس دن کا خیال کرو جس دن ہم ہر امت میں سے ان لوگوں کی ایک فوج کا اکٹھا کریں گے
عندمین کی حالت حشر کا دن یہ روز حشر کی یاد دہانی فرماتی کہ اس دن کو یاد رکھو جس دن اللہ تعالیٰ ہر امت میں سے اپنی آیات کی تکذیب کرنے والوں کی ایک پوری فوج جمع کرے گا اور ان کی درجہ بندی کی جائے گی۔ لفظ فرزقون، آیت 17 میں گزر چکا ہے اور وہاں ہم اس کی تحقیق کرچکے ہیں۔ یہ درجہ بندی ان کے جرائم کی نوعیت اور ان کی مقدار کے اتعبار سے ہوگی اور پھر جو پارٹی جس درجے کی سزا کی مستحق ہوگی اسی لحاظ سے دوزخ کے الگ الگ داڑوں میں بھیج دی جائے گی۔ لھا سبعۃ ابواب، لکل باب منھم جزو منتسوم (العجر 44) (اور دوزخ کے ساتھ دروازے ہوں گے اور ہر دروازے کے لئے ان میں سے ایک معین حصہ ہوگا) لفظ فرج سے ان کمذبین کی کثرت کی طرف اشارہ ہے اور مقصود اس اشارے سے اس حقیقت کا اظہار ہے کہ ان کی کثرت کے باوجود نہ ان کے جمع کرنے میں خدا کو کوئی زحمت پیش آئے گی اور نہ ان کے لئے اس کی دوزخ میں جگہ کی قلت کا کوئی سوال ہوگا۔ وہ ان تمام افواج کو اپنے اندر ہضم کرلے گی اور اس کے بعد بھی ھل منمزید پکارے گی۔
Top