Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 83
وَ یَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ یُّكَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کریں گے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ایک گروہ فَوْجًا : ایک گروہ مِّمَّنْ : سے۔ جو يُّكَذِّبُ : جھٹلاتے تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَهُمْ : پھر وہ يُوْزَعُوْنَ : انکی جماعت بندی کی جائے گی
اور جس دن گھیر بلائیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے70 ایک جماعت جو جھٹلاتے تھے ہماری باتوں کو پھر ان کی جماعت بندی ہوگی
70:۔ یہ تخویف اخروی ہے۔ قیامت کے دن جب ہم انکار کرنے والوں کو فوج در فوج میدان حشر میں جمع کریں گے تو انہیں ایک جگہ روک دیا جائے گا تاکہ پچھلے بھی ان کے ساتھ مل جائیں اور سب کو اکٹھا کر کے حساب کے لیے لیجا یا جائے۔ حتی اذا جاء وا قال اکذبتم الخ جب تمام کفار موقف میں جمع ہوجائیں گے اس وقت ان سے کہا جائے گا کیا میری آیتوں کو تم نے سرسری طور پر سن کر ہی انکا انکار کردیا اور ان میں غور و فکر کر کے ان کو سمجھنے اور ان کی حقیقت کو پانے کی کوشش نہ کی اکذبت بایاتی بادی الرای من غیر فکر ولا نظر یودی الی احاطۃ العلم بکنھھا وانھا حقیقۃ بالتصدیق (مدارک ج 3 ص 170) ۔ ام ما ذا کنتم تعملون جب ہماری آیتوں میں تم نے غور وفکر نہیں کیا تو بتاؤ تو سہی دنیا میں تم کرتے کیا رہے ہو۔ کیا میں نے تم کو عبث اور بیکار کاموں کے لیے پیدا کیا تھا ؟
Top