Tafseer-al-Kitaab - Ibrahim : 24
اَلَمْ تَرَ كَیْفَ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَیِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَیِّبَةٍ اَصْلُهَا ثَابِتٌ وَّ فَرْعُهَا فِی السَّمَآءِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا كَيْفَ : کیسی ضَرَبَ اللّٰهُ : بیان کی اللہ نے مَثَلًا : مثال كَلِمَةً طَيِّبَةً : کلمہ طیبہ (پاک بات) كَشَجَرَةٍ : جیسے درخت طَيِّبَةٍ : پاکیزہ اَصْلُهَا : اس کی جڑ ثَابِتٌ : مضبوط وَّفَرْعُهَا : اور اس کی شاخ فِي : میں السَّمَآءِ : آسمان
(اے پیغمبر، ) کیا تم نے غور نہیں کیا کہ اللہ نے کیسی (اچھی) مثال کلمہ طیبہ کی بیان فرمائی کہ وہ ایک اچھے درخت کے مشابہ ہے جس کی جڑ (زمین میں) جمی ہوئی ہے اور اس کی شاخیں آسمان میں ہیں۔
[12] کلمہ طیبہ کے معنی ہیں پاکیزہ بات، مراد اس سے کلمہ توحید یعنی لا الہ الا اللہ ہے۔ [13] مراد اس سے صرف بلندی کی سمت ہے۔
Top