Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 34
فَاَصَابَهُمْ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوْا وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
فَاَصَابَهُمْ : پس انہیں پہنچیں سَيِّاٰتُ : برائیاں مَا عَمِلُوْا : جو انہوں نے کیا (اعمال) وَحَاقَ : اور گھیر لیا بِهِمْ : ان کو مَّا : جو كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
پھر پڑے ان کے سر ان کے برے کام اور کٹ پڑا ان پر جو ٹھٹھا کرتے تھے2
2 یعنی اگلے معاندین بھی اسی طرح غرور و غفلت کے نشے میں پڑے رہے تھے۔ باطل پرستی میں تمادی ہوتی رہی، توبہ کے وقت توبہ نہ کی، اخیر تک انبیاء کی تکذیب و مخالفت پر تلے رہے اور ان کی باتوں کی ہنسی اڑاتے رہے۔ آخر جو کیا تھا سامنے آیا اور عذاب الٰہی وغیرہ کی جن خبروں سے ٹھٹھا کیا کرتے تھے وہ آنکھوں سے دیکھ لیں۔ ان کا استہزاء و تمسخر انہی پر الٹ پڑا، بھاگ کر جان بچانے کی کوئی سبیل نہ رہی اپنی شرارتوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ جو بویا تھا سو کاٹا۔ خدا کو ان سے کوئی بیر نہ تھا نہ اس کے یہاں ظلم وتعدی کا امکان ہے۔ ان لوگوں نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری کسی کا کیا بگڑا انہی کا نقصان ہوا۔
Top