Tafseer-e-Usmani - Adh-Dhaariyat : 49
وَ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَیْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ
وَمِنْ كُلِّ شَيْءٍ : اور ہر چیز میں سے خَلَقْنَا : بنائے ہم نے زَوْجَيْنِ : جوڑے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَذَكَّرُوْنَ : تم نصیحت پکڑو
اور ہر چیز کے بنائے ہم نے جوڑے تاکہ تم دھیان کرو4
4  یعنی نر اور مادہ، جیسا کہ ابن زید نے کہا۔ اور آج جدید حکماء اس کا اعتراف کر رہے ہیں کہ ہر ایک نوع میں نر اور مادہ کی تقسیم پائی جاتی ہے اور یا " زوجین " سے متقابل و متضاد چیزیں مراد ہیں۔ مثلاً رات دن، زمین آسمان، اندھیرا اجالا، سیاہی سفیدی، صحت و مرض، کفر و ایمان، وغیرہ ذالک۔
Top