Mazhar-ul-Quran - At-Tahrim : 9
فَانْطَلَقَا١ٙ حَتّٰۤى اِذَا رَكِبَا فِی السَّفِیْنَةِ خَرَقَهَا١ؕ قَالَ اَخَرَقْتَهَا لِتُغْرِقَ اَهْلَهَا١ۚ لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا اِمْرًا
فَانْطَلَقَا : پھر وہ دونوں چلے حَتّٰٓي : یہاں تک کہ اِذَا : جب رَكِبَا : وہ دونوں سوار ہوئے فِي السَّفِيْنَةِ : کشتی میں خَرَقَهَا : اس نے سوراخ کردیا اس میں قَالَ : اس نے کہا اَخَرَقْتَهَا : تم نے اس میں سوراخ کردیا لِتُغْرِقَ : کہ تم غرق کردو اَهْلَهَا : اس کے سوار لَقَدْ جِئْتَ : البتہ تو لایا (تونے کی) شَيْئًا : ایک بات اِمْرًا : بھاری
اے نبی ! کفار1 اور منافقوں پر جہاد کرو اور ان پر سختی کرو اور (ان سے کہہ دو کہ آخرت میں) ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے ۔
(ف 1) آنحضرت ﷺ کا خلق اور نرم خوئی یہاں تک بڑھی ہوئی تھی کہ اللہ تعالیٰ اوروں کو فرماتا ہے ، تحمل کرو اور آپ کو فرماتا ہے کہ سختی کرو، یعنی کفار سے جہاد کیجئے تلوار سے ان کی خبر لیجئے، اور منافقین مدینہ کو سزا دیجئے اول زبان سے ڈرائیے دھمکائیے نہ مانیں تو سزا دیجئے اور دونوں گروہوں پر خوب سختی کیجئے ان سب کاٹھکانہ جہنم ہے وہ بری جگہ ہے۔
Top