Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 13
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْكَ نَبَاَهُمْ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّهُمْ فِتْیَةٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّهِمْ وَ زِدْنٰهُمْ هُدًىۗۖ
نَحْنُ : ہم نَقُصُّ : بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ سے نَبَاَهُمْ : ان کا حال بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک اِنَّهُمْ : بیشک وہ فِتْيَةٌ : چند نوجوان اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے بِرَبِّهِمْ : اپنے رب پر وَزِدْنٰهُمْ هُدًى : اور ہم نے اور زیادہ دی انہیں۔ ہدایت
ہم ان اصحاب کہف کا واقعہ آپ کو صحیح صحیح سناتے ہیں وہ چند نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے اور ہم نے ازروئے ہدایت ان کو اور بڑھا دیا
- 13 ہم ان اصحاب کہف کی خبر اور ان کا واقعہ آپ کو ٹھیک ٹھیک بیان کرتے اور سناتے ہیں چند نوجوان تھے جو اپنے پروردگار پر ایمان لے آئے تھے اور ہم نے ان کو ہدایت کے اعتبار سے اور زیادہ کردیا۔ یعنی یہ نوجوان خاندانی تھے ان کو بت پرستی سے نفرت تھی اور یہ دین عیسوی یا دین موسوی کی شریعت پر ایمان لے آئے تھے۔ ابن کثیر کی رائے یہ ہے کہ یہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) سے قبل کا واقعہ یہ نوجوان اپنے بزرگوں کے ساتھ بت پرستوں کا کوئی میلہ دیکھنے گئے تھے وہاں ان کو بت پرستی سے نفرت ہوئی اور یہ موحد ہوگئے اللہ تعالیٰ نے ان کی رہنمائی فرمائی اور ان کی ہدایت میں اضافہ فرمایا۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی ایمان سے زیادہ درجہ دیا اولیاء کیا۔ 12
Top