Tafseer-e-Madani - Al-Kahf : 44
هُنَالِكَ الْوَلَایَةُ لِلّٰهِ الْحَقِّ١ؕ هُوَ خَیْرٌ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ عُقْبًا۠   ۧ
هُنَالِكَ : یہاں الْوَلَايَةُ : اختیار لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الْحَقِّ : برحق هُوَ : وہ خَيْرٌ : بہتر ثَوَابًا : ثواب دینے میں وَّخَيْرٌ : اور بہتر عُقْبًا : بدلہ دینے میں
یہاں (سے واضح ہوگیا کہ کارسازی کا) سب اختیار خدائے برحق ہی کے لئے ہے، اسی کا بخشا ہوا انعام بھی سب سے اچھا ہے، اور اسی کا دکھایا ہوا انجام بھی سب سے بہتر،
78۔ غلبہ واختیار سب اللہ ہی کے لئے :۔ سو ارشاد فرمایا گیا اس موقعہ پر کہ ” اختیار سب اللہ ہی کے ہاتھ میں تھا “ اور اللہ کا بتایا ہوا انجام ہی سب سے بہتر ہے اس سے ڈرنے والوں کیلئے اور صدق دل سے اس کی اطاعت و بندگی کرنے والوں کیلئے اور اس قدر بہتر اور عمدہ انعام وانجام کہ اس کی عمدگی اور بہتری کا ادراک و احاطہ بھی کسی بشر کے بس میں نہیں ہوسکتا۔ سو کوئی مانے یا نہ مانے۔ تسلیم کرے یا نہ کرے۔ حق اور صدق بہرحال وہی اور صرف وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول بتائے۔ اور اس اور اس کے رسول کے ارشادات کیخلاف جو بھی کچھ ہوگا وہ سب باطل اور اس کا انجام نہایت ہی برا اور انتہائی ہولناک ہے۔ والعیاذ باللہ۔ اور اللہ تعالیٰ اپنے نیک اور صالح بندوں کو بہترین ثواب اور نہایت عمدہ انجام سے نوازتا ہے سبحانہ وتعالیٰ ۔ کہ اس کا کام اور اس کی شان نوازنا ہی نوازنا ہے۔ سب کو نوازنا اور ہمیشہ نوازنا اور اس کی نوازشوں کا سلسلہ ہر لمحہ اور ہر لحظہ جاری وساری رہتا ہے الا یہ کہ کوئی اپنی محرومی اور بدبختی کی بناء پر اس کی جناب اقدس واعلیٰ سے منہ موڑ لے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو بندے کی بہتری اور بھلائی اسی میں ہے کہ ہو ہمیشہ اور ہر حال میں اس کا بندہ بن کر رہے، حدود بندگی کے اندر اور اس کے حضور صدق دل سے سرتسلیم خم رہے وباللہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی مایحب ویرید جل وعلا۔
Top