Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 44
هُنَالِكَ الْوَلَایَةُ لِلّٰهِ الْحَقِّ١ؕ هُوَ خَیْرٌ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ عُقْبًا۠   ۧ
هُنَالِكَ : یہاں الْوَلَايَةُ : اختیار لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الْحَقِّ : برحق هُوَ : وہ خَيْرٌ : بہتر ثَوَابًا : ثواب دینے میں وَّخَيْرٌ : اور بہتر عُقْبًا : بدلہ دینے میں
اس وقت سارا اختیار صرف خدائے برحق ہی کا ہے اور وہ بہترین اجر اور بہترین انجام والا ہے
هُنَالِكَ الْوَلايَةُ لِلَّهِ الْحَقِّ هُوَ خَيْرٌ ثَوَابًا وَخَيْرٌ عُقْبًا بدوں پر عذاب نیکوں کی داد رسی ہے : ھنالک، کا اشارہ ساعت عذاب کے ظہور کی طرف ہے۔ یعنی جب وہ وقت آجائے گا تو پھر تمام اختیار خدائے برحق ہی کے ہاتھ میں ہوگا۔ کسی دوسرے کی کچھ پیش نہیں کی جائے گی، اور وہ اپنے صالح بندوں کو بہترین ثواب اور بہتر انجام سے نوازے گا۔ اوپر بدکاروں کے انجام کا ذکر ہوچکا تھا اس وجہ سے یہاں صرف خوب کاروں کے انجام کا ذکر ہوا۔ نیز یہ حقیقت بھی یاد رکھنی چاہیے کہ عذاب دنیا ہو یا عذاب آخرت اس سے اصل مقصود نیکوں کی داد رسی ہے۔ بدوں کو سزا دینا اس کا اصل مقصد نہیں بلکہ لازمی نتیجہ ہے۔
Top