Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 44
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْكِتٰبِ یَشْتَرُوْنَ الضَّلٰلَةَ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِیْلَؕ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اُوْتُوْا : دیا گیا نَصِيْبًا : ایک حصہ مِّنَ : سے الْكِتٰبِ : کتاب يَشْتَرُوْنَ : مول لیتے ہیں الضَّلٰلَةَ : گمراہی وَيُرِيْدُوْنَ : اور وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ تَضِلُّوا : بھٹک جاؤ السَّبِيْلَ : راستہ
کیا تم نے ان لوگوں کی حالت نہیں دیکھی جنہیں کتاب اللہ سے کچھ حصہ دیا گیا ؟ کس طرح وہ گمراہی خرید رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راہ سے بہک جاؤ ؟
اہل کتاب خصوصاً یہود کی طرح نیکی سے محبت کرنے کی بجائے اس سے عداوت نہ بنا لو : 95: نماز کے ذکر کے بعد سلسلہ بیان اہل کتاب کی طرف منتقل کیا جاتا ہے اور پیروان دعوت حق پر یہ حقیقت واضح کی جاتی ہے کہ جس طرح اللہ نے تمہاری فلاح وسعادت کے لیے احکام شریعت نازل کیے ہیں اسی طرح تم سے پہلے اہل کتاب یعنی یہود و نصاریٰ کے لیے بھی نازل کیے تھے لیکن تم دیکھ رہے ہو کہ وہ راہ ہدایت سے منحرف ہوگئے۔ پس چاہئے کہ ان کی حالت سے عبرت پکڑو اور اخلاص و صداقت کے ساتھ احکام الٰہی پر کاربند ہو اور ساتھ ہی یاددہانی بھی کرا دی کہ جب انسان نیکی اور پاکیزگی کی راہوں کو چھوڑتا یہ تو اس کی حالت کہاں تک پہنچتی ہے۔ پھر ان کی حالت کا انجام بتایا ہے کہ وہ نیکی کی راہوں کو چھوڑ کر نیکی سے محبت کرنے کی بجائے نیکی سے اس قدر عداوت اور بدی سے اس قدر محبت کرنے لگے کہ اب ان کو برائی کے لیے مال خرچ کرنا بھی ذرا محسوس تک نہیں ہوتا اس طرح مسلمانوں کو گویا یہ بتا دیا کہ کل تمہاری بھی یہی پوزیشن نہ ہوجائے کہ تم بھی اہل کتاب کی طرح پاکیزگی کی راہوں کو چھوڑ کر برائی کی راہوں کو شروع کر دو ۔ ہوا کیا ؟ جس سے منع کیا گیا تھا۔
Top