Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 59
اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَیْهِ وَ جَعَلْنٰهُ مَثَلًا لِّبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ
اِنْ هُوَ : نہیں وہ اِلَّا عَبْدٌ : مگر ایک بندہ اَنْعَمْنَا عَلَيْهِ : انعام کیا ہم نے اس پر وَجَعَلْنٰهُ : اور بنادیا ہم نے اس کو مَثَلًا : ایک مثال لِّبَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : اسرائیل کے لیے
وہ نہیں ہیں مگر ایک ایسا بندہ جس پر ہم نے انعام کیا اور ہم نے اسے بنی اسرائیل کے لیے ایک نمونہ بنا دیا،
﴿اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَيْهِ ﴾ (عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) محض ایک ایسے بندے ہیں جن پر ہم نے انعام کیا) یعنی عیسیٰ (علیہ السلام) پر ہم نے انعام کیا انہیں نبوت سے سرفراز کیا نبی تو اس لیے آتے تھے کہ وہ اللہ کی توحید کی دعوت دیں نہ یہ کہ وہ اپنی عبادت یا کسی بھی غیر اللہ کی طرف بلائیں جن لوگوں نے ان کی عبادت کی وہ ان کی حماقت ہے ان کے اعمال کی سزا حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو کیوں ملنے لگی ؟ جنہوں نے ان کی عبادت کی وہی دوزخ میں جانے والے ہیں اور جن بتوں کی عبادت کی گئی وہ بھی دوزخ میں داخل ہوں گے عیسیٰ (علیہ السلام) دیگر انبیائے کرام کی طرح اللہ کے نزدیک منعم و مکرم ہیں۔ ﴿ وَ جَعَلْنٰهُ مَثَلًا لِّبَنِيْۤ اِسْرَآءِيْلَؕ0059﴾ (اور ہم نے عیسیٰ (علیہ السلام) کو بنی اسرائیل کے لیے ایک نمونہ بنا دیا تھا) انہیں بغیر باپ کے پیدا کیا جس سے اللہ تعالیٰ شانہٗ کی قدرت کاملہ کا لوگوں کو علم ہوگیا کہ وہ بغیر باپ کے بھی پیدا فرمانے پر قدرت رکھتا ہے۔ قال القرطبی ای ایة وعبرةً یستدل بھا علی قدرة اللّٰہ تعالیٰ فان عیسیٰ کان من غیراب
Top