Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 200
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا١۫ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ایمان والو اصْبِرُوْا : تم صبر کرو وَصَابِرُوْا : اور مقابلہ میں مضبوط رہو وَرَابِطُوْا : اور جنگ کی تیاری کرو وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : مراد کو پہنچو
اے اہل ایمان (کفار کے مقابلوں میں) ثابت قدم رہو اور استقامت رکھو اور (مورچوں پر) جمے رہو اور خدا سے ڈرو تاکہ مراد حاصل کرو۔
(3:200) صابروا۔ صیغہ امر۔ جمع مذکر حاضر۔ مقابلہ میں مضبوط جمے رہو۔ مصابرۃ سے (مفاعلۃ) جس کے معنی صبر کے ساتھ کسی سے جنگ کرنے کے ہیں۔ صاحب مفردات لکھتے ہیں :۔ الصبر۔ کے معنی عقل و شریعت دونوں یا ان میں سے کسی ایک کے تقاضے کے مطابق اپنے آپ کو روکے رکھنے کے ہیں۔ صبر ایک عام لفظ ہے جو کہ مختلف مواقع استعمال کے اعتبار سے مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ چناچہ کسی مصیبت پر نفس کو روک رکھنے کو صبر کہا جاتا ہے۔ یہ جزع کی ضد ہے اور جنگ میں نفس کو روک رکھنا شجاعت ہے اس کی ضد جبن ہے یہی صبر اگر کسی پریشانی کسی حادثہ کو طرداشت کرنے کی صورت میں ہو تو اسے رحب الصدر کشادہ دلی کہتے ہیں۔ جس کی ضد ضجر ہے۔ اگر کسی بات کو روک رکھے تو اسے کتمان کہتے ہیں اس کی ضد مذل ہے۔ (مجبور ہوکر راز کو فاش کردینا) ۔ قرآن سے ان تمام صفات کو صبر کے لفظ سے یاد کیا گیا ہے۔ اصبروا و صابروا۔ ثابت قدم رہو اور استقامت رکھو۔ یعنی عبادت الٰہی پر اپنے آپ کو روک رکھو۔ اور خواہشات نفسانی کے خلاف جہاد کرو۔ رابطوا۔ امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ تم دل لگائے رکھو۔ تم لگے رہو۔ تم آمادہ رہو۔ رباط اور مرابطۃ سے جس کے معنی محافظت اور نگرانی کرنے اور چوکی دینے کے ہیں۔ خازن بغدادی لکھتے ہیں۔ مرابطۃ کی اصل یہ ہے کہ ادھر کے لوگ اپنے گھوڑے اور ادھرکے لوگ اپنے گھوڑے اس طرح باندھیں کہ فریقین میں سے ہر ایک دوسرے سے جنگ کرنے کے لئے مستعد رہیں۔ بعد میں ہر اس شخص کو جو سر حد پر اقامت گزین ہوکر سرحد پار کا دفاع کرنے لگا مرابط کہنے لگے گو اس کے پاس کوئی سواری بندھی ہوئی نہ ہو۔ شرعاً مرابطت کی دو قسمیں ہیں ایک اسلامی سرحد پر کافروں کے مقابلہ میں دفاع کے لئے چوکی دیتے رہنا۔ دوسرے نفس کی بندش اور نگرانی کرنا۔ اسی لئے حدیث میں ایک نماز کے بعد دوسری نماز کے انتظار میں معروف رہنے کو رباط کہا گیا ہے۔
Top