Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 200
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا١۫ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ایمان والو اصْبِرُوْا : تم صبر کرو وَصَابِرُوْا : اور مقابلہ میں مضبوط رہو وَرَابِطُوْا : اور جنگ کی تیاری کرو وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : مراد کو پہنچو
اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو تم صبر (و استقامت) سے کام لیا کرو (تکالیف و مصائب پر) اور (ثابت قدمی و) پامردی دکھایا کرو دشمن کے مقابلے میں، اور (مستعد و) کمر بستہ رہا کرو (حق کی خدمت کے لئے) اور ڈرتے رہا کرو تم اللہ سے تاکہ تم لوگ فلاح پا سکو3
429 فلاح کا مفہوم اور اس سے سرفرازی کا طریقہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ یہ اور یہ کام کرو تاکہ تم فلاح پا سکو۔ اور فلاح کا حصول اور اس سے سرفرازی اصل مقصود اور گوہر مطلوب ہے جسکے معنیٰ ہیں کہ انسان دنیا کی اس عارضی اور فانی زندگی میں بھی امن و سکون اور خیرو برکت والی پاکیزہ زندگی یعنی حیات طیبہ سے سرفراز ہوجائے۔ اور اس کے بعد آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہان میں بھی رضائے خداوندی اور نعیم جنان سے فائز المرام ہوجائے۔ اور اس مقصد جلیل کیلئے اس آیت کریمہ میں اہل ایمان کو چار باتوں کی ہدایت فرمائی گئی ہے۔ ایک " صبر " یعنی راہ حق پر پکے اور ثابت قدم رہو اور دوسرے " مصابرت " یعنی دشمنوں کے مقابلے میں ثابت قدمی و پامردی۔ اور تیسرے " مرابطہ " یعنی حق کی خدمت و اتباع کیلئے تیار و مستعد رہنا اور دشمنوں کی شر انگزیوں کے بارے میں چوکنے اور بیدار رہنا۔ اور چوتھے تقویٰ و پرہیزگاری کا اہتمام والتزام۔ جو کہ اصل میں ایسے تمام امور کیلئے سرچشمہ قوت ہے ۔ سبحان اللہ ۔ کس قدر جامع اور انقلاب آفرین ہے یہ آیت کریمہ ؟ ۔ اَللّٰھُمَّ وَفّقِتْاَ لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی مِنَ الْقَوْل وَالْعَمَل وَاَعِنَّا عَلٰی اَعْدَائِناَ فِی الدّیْن وَالدُّنْیَا مِنَ النَّفّْس وَشَیَاطِیْن الْجِنّ وَالْاِنْس ۔ اور فلاح ہی اصل مقصود اور سب سے بڑی کامیابی ہے۔ بہرکیف آیت کریمہ میں فلاح کے حصول اور اس سے سرفرازی کا طریقہ تعلیم و ارشاد فرمایا گیا ہے ۔ اللہ ہم سب کو محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین و یا ارحم الراحمین یا من بیدہ ملکوت کل شیء وہو یجیر و لا یجار علیہ - 14 ۔ شوال 14 15 ہجری مطابق 15 مارچ 1995 ء بروز بدھ، سطوہ، دبی۔
Top