Mualim-ul-Irfan - Al-An'aam : 27
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ وَ جَاهِدُوْا فِیْ سَبِیْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : جو لوگ ایمان لائے اتَّقُوا : ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَابْتَغُوْٓا : اور تلاش کرو اِلَيْهِ : اس کی طرف الْوَسِيْلَةَ : قرب وَجَاهِدُوْا : اور جہاد کرو فِيْ : میں سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے ایمان والو ! خدا سے ڈرتے رہو۔ اور اس کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ تلاش کرتے رہو اور اس کے راستہ میں جہاد کرو تاکہ رستگاری پاؤ۔
آیت نمبر : 35 تا 36۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” یایھا الذین امنوا اتقوا اللہ وابتغوا الیہ الوسیلۃ “۔ وسیلہ سے مراد قربت ہے، ابو وائل، حسن، جاہد، قتادہ، عطا، سدی، ابن زید، عبداللہ بن کثیر رحمۃ اللہ علیہم سے یہ مروی ہے، یہ توسلت الیہ سے فعیلۃ کے وزن پر ہے یعنی میں نے ان کا قول حاصل کیا (1) (تفسیر طبری، جلد 6، صفحہ 272) عشرہ نے کہا : ان جال لھم الیک وسیلۃ ان یاخذوک تکحی وتخضبی : وسیلۃ کی جمع الوسائل ہے شاعر نے کہا : اذا غفل الواشون عدنا لوصبنا وعاد التصا فی بیننا والوسائل : کہا جاتا ہے : اسی سے ہے سلت، اسال یعنی میں نے طلب کیا، وھما یستاولان یعنی ہر ایک شخص اپنے ساتھی سے طلب کرتا ہے، اصل معنی طلب کرنا ہے، الوسیل سے مراد وہ قربت ہے جس کو طلب کرنا مناسب ہے وسیلۃ، جنت میں ایک درجہ ہے، صحیح حدیث میں اس کے متعلق نبی مکرم ﷺ کا ارشاد ہے ” جس نے میرے لیے وسیلۃ کا سوال کیا اس کے لیے شفاعت ثابت ہے “ (2) (صحیح مسلم، کتاب الصلوۃ جلد 1، صفحہ 166 )
Top