Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 5
اِنَّ الْاَبْرَارَ یَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًاۚ
اِنَّ : بیشک الْاَبْرَارَ : نیک بندے يَشْرَبُوْنَ : پئیں گے مِنْ : سے كَاْسٍ : پیالے كَانَ مِزَاجُهَا : اس میں آمیزش ہوگی كَافُوْرًا : کافور کی
جو نیکوکار ہیں وہ ایسا مشروب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی
(76:5) الابرار : نیک لوگ۔ یر، یار کی جمع (باب ضرب، سمع) مصدر۔ بمعنی نیک ہونا۔ راست باز ہوتا۔ بر (باب نصر، ضرب) اچھا سلوک کرنا۔ اطاعت کرنا۔ البر بحر کی ضد ہے۔ (اور اس کے معنی خشکی کے ہیں) پھر وسعت معنی کے لحاظ سے اس سے البر کا لفظ مشتق کیا گیا ہے جس کے معنی وسیع پیمانے پر نیکی کرنا کے ہیں اس کی نسبت کبھی اللہ تعالیٰ کی طرف ہوتی ہے جیسے انہ ھو البر والرحیم (52:28) بیشک وہ احسان کرنے والا مہربان ہے ۔ اور کبھی بندہ کی طرف جیسے بر العبد ربہ (یعنی بندے نے اپنے رب کی خوب اطاعت کی) ۔ چناچہ جب اس کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہو تو اس کے معنی ثواب عطا کرنے کے ہوتے ہیں اور جب اس کی نسبت بندہ کی طرف ہو تو اطاعت اور فرمانبرداری کے ہوتے ہیں ۔ ابرار سے مراد وہ اہل ایمان ہیں جو اپنے ایمان میں سچے اور اپنے رب کے فرمانبرادار ہیں۔ یشربون : مضارع کا صیغہ جمع مذکر غائب شرب (باب سمع) مصدر ، وہ پئیں گے۔ من کاس : کاس شربت (کوئی بھی پینے والی چیز، پانی وغیرہ) سے بھرے ہوئے برتن کو کہا جاتا ہے۔ مثلا شربت کا سا طیبۃ میں نے پاکیزہ پیالہ پیا۔ یعنی پیالہ میں پاکیزہ شریت پیا۔ من کی مندرجہ ذیل صورتیں ہوسکتی ہیں :۔ (1) من ابتدائیہ ہے یعنی ابرار پینے کی چیزیں پینے کے برتن سے پئیں گے۔ (2) یہ بھی ہوسکتا ہے کہ پینے سے پینے کی چیز مراد ہو اس وقت من زائدہ ہوگا۔ (3) من تبعیضیہ ہے یعنی کچھ شربت پئیں گے۔ (4) من بیانیہ ہے۔ سوال ہے کہ کیا پئیں گے جواب ہوگا شربت پئیں گے۔ کان مزاجھا کافورا : کان فعل ناقص مزاج مضاف اسم کان ھا مضاف الیہ۔ (ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع کاس ہے) کافورا۔ اس کی خبر مزاج مصدر ہے اس کو بھی مزاج کہتے ہیں۔ مزج یمزج (باب نصر) مزاج باہم پانی سے ملانا۔ ترجمہ ہوگا :۔ جس میں کافور کی آمیزش ہوگی۔ فائدہ : سوال پیدا ہوتا ہے کہ کافور نہ تو پینے والی چیز ہے اور نہ ہی اس کا ذائقہ مرغوب ہے تو بہشت کے اس مشروب کو خصوصی طور پر کافور کیوں بیان کیا گیا ہے ؟ جواب یہ ہے کہ :۔ (1) بہشت کی نعمتیں دنیوی نعمتوں سے کئی گناہ بہتر ہوں گے ان کو اس دنیا کے نام سے بیان کرنا محض انسان کو سمجھانے کے لئے۔ (2) کافور سے مراد یہ بھی لی جاسکتی ہے کہ ٹھنڈک اور سکون آوری میں وہ بہشتی مشروب کافور کی مانند ہوگا۔ (3) سکون مشروب کے پینے سے اور اس کی خوشبو سے حاصل ہوتا ہے ، ہوسکتا ہے کہ اس کو پیتے وقت کافور کی سی خوشبو آئے گی۔
Top