Ashraf-ul-Hawashi - Az-Zumar : 46
قُلِ اللّٰهُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ عٰلِمَ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ اَنْتَ تَحْكُمُ بَیْنَ عِبَادِكَ فِیْ مَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
قُلِ : فرمادیں اللّٰهُمَّ : اے اللہ فَاطِرَ : پیدا کرنے والا السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین عٰلِمَ : اور جاننے والا الْغَيْبِ : پوشیدہ وَالشَّهَادَةِ : اور ظاہر اَنْتَ : تو تَحْكُمُ : تو فیصلہ کرے گا بَيْنَ : درمیان عِبَادِكَ : اپنے بندوں فِيْ مَا : اس میں جو كَانُوْا : وہ تھے فِيْهِ : اس میں يَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے
اے پیغمبروں آسمان اور زمین کے پیدا کرنے والے چھپے اور کھلے کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں12
12 یہ دعا ہے جو گویا اللہ تعالیٰ نے آنحضرت ﷺ کو ایسے موقع پر پڑھنے کے لئے سکھائی ہے جب لوگ حق بات سنیں اور ناحق جھگڑے کئے جائیں۔ بہت سی احادیث میں اس مضمون کی ادعیہ مذکور ہیں۔ ( شوکانی)
Top