Tafseer-e-Baghwi - Al-Insaan : 19
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ١ۚ اِذَا رَاَیْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا
وَيَطُوْفُ : اور گردش کرینگے عَلَيْهِمْ : ان پر وِلْدَانٌ : لڑکے مُّخَلَّدُوْنَ ۚ : ہمیشہ (نوعمر) رہنے والے اِذَا رَاَيْتَهُمْ : جب تو انہیں دیکھے حَسِبْتَهُمْ : تو انہیں سمجھے لُؤْلُؤًا : موتی مَّنْثُوْرًا : بکھرے ہوئے
یہ بہشت میں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے
18 ۔” عینا فیھا تسمی سلسبیلا “ قتادہ (رح) فرماتے ہیں سلسلہ جو ان کے تابع ہوں جہاں چاہیں گے اس کو پھیریں گے۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں تیز بہنے والا۔ ابوالعالیہ اور مقاتل بن حیان رحمہما اللہ فرماتے ہیں اس کا نام سلسبیل رکھا گیا ہے اس لئے کہ وہ ان کے راستوں اور ان کے گھروں میں بہے گا، عرش کے نیچے سے پھوٹے گا، جنت عدن سے اہل جنت کی طرف اور جنت کی شراب کا فور جیسی ٹھنڈی زنجییل کے ذائقے والی اور مشک کی خوشبو والی ہے۔ زجاج (رح) فرماتے ہیں اس کا نام سلسبیل رکھا گیا ہے اس لئے کہ یہ انتہائی عمدہ خوشگوار ہونے کی وجہ سے حلق میں آسانی سے اترتی چلی جائے گی اور اللہ تعالیٰ کا قول ” تسمی “۔ یعنی اس کی صفت بیان کی جاتی ہے اس لئے کہ اکثر علماء کے نزدیک سلسبیل صفت ہے نہ کہ اسم۔
Top